Tafseer-e-Mazhari - Al-Humaza : 5
وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا الْحُطَمَةُؕ
وَمَآ اَدْرٰىكَ : اور کیا تم سمجھے مَا الْحُطَمَةُ : حطمہ کیا ہے
اور تم کیا سمجھے حطمہ کیا ہے؟
وما ادراک ما الحطمۃ . جہنم کی ہولناکی ظاہر کرنا مقصود ہے۔ استفہام سوالیہ نہیں ہے۔ پورا جملہ معترضہ جہنم کی عظمت شان کو بتانے کے لیے ذکر کیا گیا۔ مطلب یہ ہے کہ تم جہنم کی شدت کو نہیں جانتے ‘ اس کی شدت ناقابل تصور ہے۔ اس ابہام کے بعد آئندہ خود ہی توضیح فرما دی۔
Top