Tafseer-e-Mazhari - Hud : 21
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : نقصان کیا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانوں کا (اپنا) وَضَلَّ : اور گم ہوگیا عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ افترا کرتے تھے (جھوٹ باندھتے تھے)
یہی ہیں جنہوں نے اپنے تئیں خسارے میں ڈالا اور جو کچھ وہ افتراء کیا کرتے تھے ان سے جاتا رہا
اولئک الذین خسروا انفسھم یہی ہیں وہ لوگ جنہوں نے خود اپنا نقصان کیا کہ اللہ کی عبادت کو چھوڑ کر پتھروں کی پوجا کو اختیار کیا اور جنت دے کر دوزخ مول لی۔ وضل عنھم ما کانوا یفترون۔ اور ان کے خود تراشیدہ معبود ان سے غائب اور گم ہوگئے ___ یعنی بتوں کی سفارش کرنے کا جو ان کا خیال تھا اور یقین رکھتے تھے کہ بت شفاعت کر کے ان کو بچا لیں گے ‘ ایسا نہ ہو سکے گا۔
Top