Tafseer-e-Mazhari - Hud : 58
وَ لَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّیْنَا هُوْدًا وَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا١ۚ وَ نَجَّیْنٰهُمْ مِّنْ عَذَابٍ غَلِیْظٍ
وَلَمَّا : جب جَآءَ : آیا اَمْرُنَا : ہمارا حکم نَجَّيْنَا : ہم نے بچا لیا هُوْدًا : ہود وَّالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے مَعَهٗ : اس کے ساتھ بِرَحْمَةٍ : رحمت سے مِّنَّا : اپنی وَنَجَّيْنٰهُمْ : اور ہم نے بچا لیا مِّنْ : سے عَذَابٍ : عذاب غَلِيْظٍ : سخت
اور جب ہمارا حکم عذاب آپہنچا تو ہم نے ہود کو اور جو لوگ ان کے ساتھ ایمان لائے تھے ان کو اپنی مہربانی سے بچا لیا۔ اور ان کو عذاب شدید سے نجات دی
ولما جاء امرنا نجینا ھودًا والذین امنوا معہ برحمۃ منا ونجینھم من عذاب غلیظ اور جب ہمارا حکم (یعنی عذاب کا حکم یا عذاب) آپہنچا تو ہم نے ہود کو اور اس کے ساتھ ایمان لانے والے مؤمنوں کو اپنی مہربانی کے ساتھ بچا لیا اور سخت عذاب سے بچا لیا۔ یعنی ان کے اعمال کی وجہ سے نہیں بلکہ محض اپنی رحمت سے ان کو محفوظ رکھا۔ یا رحمت سے مراد ہے ایمان ‘ یعنی ہم نے جو ایمان ان کو عطا کیا تھا ‘ اس کی وجہ سے ان کو محفوظ رکھا۔ مؤمنوں کی کل تعداد چار ہزار تھی۔ عذاب غلیظ سے مراد ہے طوفان جس سے قوم عاد کو ہلاک کیا گیا تھا۔
Top