Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 75
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّلْمُتَوَسِّمِیْنَ
اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّلْمُتَوَسِّمِيْنَ : غور وفکر کرنے والوں کے لیے
بےشک اس (قصے) میں اہل فراست کے لیے نشانی ہے
ان فی ذلک لایت للمتوسمین اسی واقعہ میں کئی نشانیاں ہیں اہل بصیرت کیلئے۔ حضرت ابن عباس نے مُتَّوَسِّمِیْن کا ترجمہ کیا ہے : ” دیکھنے والے “۔ مجاہد نے کہا : شناخت کرنے والے۔ قتادہ نے کہا : عبرت حاصل کرنے والے۔ مقاتل نے کہا : غور کرنے والے۔ میں کہتا ہوں : وسم کا معنی ہے : اثر کرنا ‘ نشان پیدا کرنا اور سِمَۃٌ کا معنی ہے : اثر ‘ نشان۔ یعنی جو لوگ ظاہری علامات و آثار کو دیکھ کر اندرونی نتائج و معانی کی شناخت کرنے والے ہیں ‘ ان کیلئے اس واقعہ میں بڑی بڑی نشانیاں ہیں۔
Top