Tafseer-e-Mazhari - An-Nahl : 34
فَاَصَابَهُمْ سَیِّاٰتُ مَا عَمِلُوْا وَ حَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ۠   ۧ
فَاَصَابَهُمْ : پس انہیں پہنچیں سَيِّاٰتُ : برائیاں مَا عَمِلُوْا : جو انہوں نے کیا (اعمال) وَحَاقَ : اور گھیر لیا بِهِمْ : ان کو مَّا : جو كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس کا يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے
تو ان کو ان کے اعمال کے برے بدلے ملے اور جس چیز کے ساتھ وہ ٹھٹھے کیا کرتے تھے اس نے ان کو (ہر طرف سے) گھیر لیا
فاصابھم سیات ما عملوا وحاق بھم ما کانوا بہ یستھزء ون آخر ان کے اعمال بد کی ان کو سزائیں ملیں اور جس عذاب (کے بیان) پر وہ ہنستے تھے ‘ ان کو اسی نے آگھیرا۔ سَیِّاٰت سے پہلے مضاف محذوف ہے ‘ یعنی برے اعمال کی سزا ان پر آگئی۔ یا سَیِّاٰت سے مراد ہیں : سزائیں اور مَا عَمِلُوْا سے مراد ہے : کفر و معصیت ‘ یعنی کفر و معصیت کی سزائیں ان کو ملیں۔ حَاقَ بِھِمْ ان پر نازل ہوگیا یا ان کو گھیر لیا۔ مَا کَانُوْا میں مامصدری ہے ‘ یعنی استہزاء (کی سزا) نے ان کو گھیر لیا (اس وقت مضاف محذوف ہوگا) یا مَا موصولہ ہے اور اس سے مراد عذاب ہے۔ کفار بطور مذاق کہتے تھے : لَوْلاَ یُعَذِّبُنَا اللّٰہُ بِمَا تَقُوْلُ ہمارے کہنے پر اللہ ہم کو عذاب کیوں نہیں دیتا۔
Top