Tafseer-e-Mazhari - Al-An'aam : 5
لِیُبَیِّنَ لَهُمُ الَّذِیْ یَخْتَلِفُوْنَ فِیْهِ وَ لِیَعْلَمَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنَّهُمْ كَانُوْا كٰذِبِیْنَ
لِيُبَيِّنَ : تاکہ ظاہر کردے لَهُمُ : ان کے لیے الَّذِيْ : جو يَخْتَلِفُوْنَ : اختلاف کرتے ہیں فِيْهِ : اس میں وَلِيَعْلَمَ : اور تاکہ جان لیں الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا : جن لوگوں نے کفر کای (کافر) اَنَّهُمْ : کہ وہ كَانُوْا كٰذِبِيْنَ : جھوٹے تھے
تاکہ جن باتوں میں یہ اختلاف کرتے ہیں وہ ان پر ظاہر کردے اور اس لیے کہ کافر جان لیں کہ وہ جھوٹے تھے
لیبین لھم الذی یختلفون فیہ (وہ قیامت قائم کرے گا) تاکہ ان پر وہ امر (حق) واضح کر دے جس کے متعلق وہ (دنیا میں) اختلاف کرتے تھے۔ لَھُمْ کی ضمیر مرنے والوں کی طرف لوٹ رہی ہے خواہ کافر ہوں یا مؤمن۔ ولیعلم الذین کفروا انھم کانوا کذبین اور تاکہ (قیامت کے دن) کافر جان لیں کہ وہ جھوٹے تھے۔ کافر کہتے تھے کہ جو مرگیا ‘ اللہ دوبارہ اس کو زندہ کر کے نہیں اٹھائے گا۔ لِیُبَیِّنَ اور لِیَعْلَمَ میں قیامت قائم کرنے کی علت اور حکمت بیان فرمائی ہے۔ حق و باطل اور حق پرست و باطل پرست میں تمیز کردینا اور ہر فریق کو سزا یا جزا دینا تقاضائے حکمت ہے جس کا ظہور قیامت کے دن ہوگا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ لِیُبَیِّنَ کا تعلق آیت وَلَقَدْ بَعَثْنَا فیکُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلاً سے ہو ‘ یعنی ہر امت میں ہم نے پیغمبر بھیجا تاکہ پیغمبر وہ امر حق ظاہر کر دے جس کی بابت اس امت میں اختلاف ہے اور لوگوں کو بتادے کہ وہ گمراہی پر ہیں ‘ اللہ پر بہتان تراشی اور دروغ بندی کرتے ہیں (ا اللہ نے ان کو بت پرستی اور حلال کو حرام بنانے کا حکم نہیں دیا) ۔
Top