Tafseer-e-Mazhari - Al-Israa : 8
عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یَّرْحَمَكُمْ١ۚ وَ اِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَا١ۘ وَ جَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا
عَسٰي : امید ہے رَبُّكُمْ : تمہارا رب اَنْ : کہ يَّرْحَمَكُمْ : وہ تم پر رحم کرے وَاِنْ : اور اگر عُدْتُّمْ : تم پھر (وہی) کرو گے عُدْنَا : ہم وہی کرینگے وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا جَهَنَّمَ : جہنم لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے حَصِيْرًا : قید خانہ
امید ہے کہ تمہارا پروردگار تم پر رحم کرے، اور اگر تم پھر وہی (حرکتیں) کرو گے تو ہم بھی (وہی پہلا سلوک) کریں گے اور ہم نے جہنم کو کافروں کے لئے قید خانہ بنا رکھا ہے
عَسٰي رَبُّكُمْ اَنْ يَّرْحَمَكُمْ (اے بنی اسرائیل) قریب ہے کہ تمہارا رب تم پر رحم فرمائے۔ یعنی اگر تم محمد ﷺ پر ایمان لے آؤ گے اور قرآن کا اتباع کرتے ہوئے اپنے اعمال درست کرلو گے تو امید ہے کہ اللہ تم پر رحم فرمائے گا۔ وَاِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَا : اور اگر تم (اللہ کی نافرمانی اور رسول کی مخالفت کی طرف) لوٹے تو ہم بھی (سزا اور انتقام کی طرف) لوٹیں گے۔ پس عبداللہ بن سلام ‘ شاہ نجاشی ‘ کعب احبار اور ان جیسے دوسرے اہل کتاب جب رسول اللہ : ﷺ پر ایمان لے آئے تو اللہ نے ان پر رحمت نازل فرما دی ‘ ان کی ثنا کی اور فرمایا : مِنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ اُمَّۃٌ قَآءِمَۃٌ یَّتْلُوْنَ اٰیٰتِ اللّٰہِ اٰنَآء اللَّیْلِ وَہُمْ یَسْجُدُوْنَاور دوسری جگہ ارشاد فرمایا : وَاِذَا سَمِعُوْا مَا اُنْزِلَ اِلَی الرَّسُوْلِ تَرٰی اَعْیُنَہُمْ تَفِیْضُ مِنَ الدَّمْعِ اور بنی قریظہ ‘ بنی نضیر اور ان کی طرح دوسرے یہودیوں نے رسول اللہ : ﷺ کی مخالفت کی اور آپ کو شہید کردینا چاہا ‘ آپ ﷺ پر جادو کیا ‘ آپ ﷺ کے کھانے میں زہر ملا دیا۔ اور آپ ﷺ سے جنگ کی تو اللہ بھی ان کو سزا دینے کی طرف لوٹا ‘ ان سے انتقام لیا ‘ بنی قریظہ کو قتل کرایا ‘ بنی نضیر کو جلا وطن کرایا ‘ ان پر جزیہ مقرر کیا اور ان کو ذلیل کیا۔ وَجَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِيْنَ حَصِيْرًا اور ہم نے جہنم کو کافروں کے لئے قید خانہ بنا دیا ہے جس سے وہ کبھی نکل نہ سکیں گے۔ بعض علماء کے نزدیک حصیرکا ترجمہ (بساط (فرش چٹائی وغیرہ) ہے۔ یعنی کافروں کے لئے ہم جہنم کا بچھونا کردیں گے۔
Top