Tafseer-e-Mazhari - Maryam : 17
فَاتَّخَذَتْ مِنْ دُوْنِهِمْ حِجَابًا١۪۫ فَاَرْسَلْنَاۤ اِلَیْهَا رُوْحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرًا سَوِیًّا
فَاتَّخَذَتْ : پھر ڈال لیا مِنْ : سے دُوْنِهِمْ : ان کی طرف حِجَابًا : پردہ فَاَرْسَلْنَآ : پھر ہم نے بھیجا اِلَيْهَا : اس کی طرف رُوْحَنَا : اپنی روح (فرشتہ) فَتَمَثَّلَ : شکل بن گیا لَهَا : اس کے لیے بَشَرًا : ایک آدمی سَوِيًّا : ٹھیک
تو انہوں نے ان کی طرف سے پردہ کرلیا۔ (اس وقت) ہم نے ان کی طرف اپنا فرشتہ بھیجا۔ تو ان کے سامنے ٹھیک آدمی (کی شکل) بن گیا
فاتخذت من دونہم حجابا جب کہ وہ اپنے گھر والوں پھر ان گھر والوں سے اوٹ کرنے کے لئے انہوں نے پردہ ڈال لیا۔ انْتَبَذَتْالگ ہوگئی ‘ دور ہوگئی ‘ نَبْذٌپھینک دینا ‘ دینے سے کسی چیز کا دور ہوجانا لازم ہے۔ پس انتبذت کا مرادی ترجمہ ہوگیا دور ہوگئی۔ مَکَانًا شَرْقِیًّا مکان کے مشرقی حصہ میں ایک جگہ ‘ چونکہ سردی کا زمانہ اور سرد دن تھا اس لئے حضرت مریم مکان کے شرقی جانب سر میں کنگھا کرنے کے لئے بیٹھیں۔ بعض اہل علم نے لکھا ہے حیض سے طہارت کا غسل کرنے سب سے الگ کسی جانب چلی گئی تھیں ‘ بعض کا خیال ہے عبادت کیلئے یکسو ہو کر تنہائی میں چلی گئی تھیں۔ حسن نے کہا اسی وجہ سے عیسائی مشرق کی طرف منہ کر کے عبادت کرتے ہیں۔ حِجَاباً حضرت ابن عباس ؓ نے حجاب کا ترجمہ کیا پردہ ‘ بعض نے کہا دیوار کی آڑ میں بیٹھ گئیں ‘ مقاتل نے کہا پہاڑی کے پار چلی گئیں ‘ عکرمہ نے کہا حضرت مریم مسجد میں رہتی تھیں لیکن ایام حیض میں مسجد سے ہٹ کر اپنی خالہ کے گھر چلی جاتی تھیں اور فراغت کے بعد پھر مسجد میں آجاتی تھیں ‘ اتفاقاً ایک روز کپڑے اتارے غسل کررہی تھیں کہ حضرت جبرئیل ( علیہ السلام) ایک خوش رو بےریش و بروت روشن چہرہ گھونگھریالے بالوں والے متناسب القامت نوجوان کے بھیس میں آ کھڑے ہوئے جیسا کہ اللہ نے فرمایا۔ فارسلنا الیہا روحنا فتمچل لہا بشرا سویا۔ پس اس حالت میں ہم نے ان کے پاس اپنے فرشتہ (جبرئیل ( علیہ السلام) کو بھیجا اور وہ ان کے سامنے ایک پورا آدمی بن کر نمودار ہوا ‘ روح سے جبرئیل ( علیہ السلام) مراد ہیں ‘ جبرئیل ( علیہ السلام) ہی کی لائی ہوئی وحی سے دین کی حیات وابستہ ہوتی ہے۔ اللہ نے روح کی اضافت اپنی جانب روح کی عظمت کو ظاہر کرنے کے لئے کی (کیونکہ اضافت سے کبھی مضاف کی تعظیم یا توہین مقصود ہوتی ہے ‘ بادشاہ کا خادم کہنے سے خادم کی عظمت اور ولد الحجام کہنے سے ولد کی اہانت کا اظہار ہوتا ہے) ۔ سَوِیًّا یعنی نوجوان امرد کامل الاعضاء مرد۔ بعض علماء کے نزدیک روح سے مراد عیسیٰ (کی روح) ہے جو بشر کی شکل میں آگئی تھی ‘ اوّل تفسیر زیادہ صحیح ہے۔ مریم نے جبرئیل کو اپنی طرف بڑھتے دیکھا اور ان کو آدمی ہی خیال کیا تو دور سے ہی پکارا اور
Top