Tafseer-e-Mazhari - Maryam : 25
وَ هُزِّیْۤ اِلَیْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسٰقِطْ عَلَیْكِ رُطَبًا جَنِیًّا٘
وَهُزِّيْٓ : اور ہلا اِلَيْكِ : اپنی طرف بِجِذْعِ : تنے کو النَّخْلَةِ : کھجور تُسٰقِطْ : جھڑ پڑیں گی عَلَيْكِ : تجھ پر رُطَبًا : تازہ تازہ جَنِيًّا : کھجوریں
اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ تم پر تازہ تازہ کھجوریں جھڑ پڑیں گی
وہزی الیک بجذع النخلۃ تسقط علیک رطبا جن یا۔ اور اس کھجور کے تنے کو پکڑکر اپنی طرف کو ہلا اس سے تیرے اوپر خرماء تروتازہ جھڑیں گے۔ ہُزِّیْ اِلَیْکَیعنی ہلا اور اپنی طرف جھکا ‘ بجذع میں ب زائد ہے۔ رُطَبًا جَنِّیًاتروتازہ پختہ کھجوریں جو توڑنے کی حد کو پہنچ گئی ہیں۔
Top