Tafseer-e-Mazhari - Maryam : 53
وَ وَهَبْنَا لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ نَبِیًّا
وَوَهَبْنَا : اور ہم نے عطا کیا لَهٗ : اسے مِنْ رَّحْمَتِنَآ : اپنی رحمت سے اَخَاهُ : اس کا بھائی هٰرُوْنَ : ہارون نَبِيًّا : نبی
اور اپنی مہربانی سے اُن کو اُن کا بھائی ہارون پیغمبر عطا کیا
ووہبنا لہ من رحمتنا اخاہ ہرون نبیا۔ اور ہم نے اپنی رحمت سے ان کے بھائی ہارون کو نبی بنا کر ان کو عطا فرمایا۔ حضرت ہارون عمر میں حضرت موسیٰ سے بڑے تھے اس لئے یہ مطلب تو نہیں ہوسکتا کہ موسیٰ کے لئے ہم نے ہارون کو پیدا کیا (بلکہ مراد یہ ہے کہ موسیٰ ( علیہ السلام) کی وجہ سے ہارون کو نبوت عطا کی اور یہ عطاء نبوت موسیٰ : ( علیہ السلام) کی درخواست پر ہوا) بغوی نے لکھا ہے اسی لئے حضرت ہارون کا نام ہبۃ اللہ (عطیۂ خداوندی) ہوگیا۔
Top