Tafseer-e-Mazhari - Maryam : 78
اَطَّلَعَ الْغَیْبَ اَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًاۙ
اَطَّلَعَ : کیا وہ مطلع ہوگیا ہے الْغَيْبَ : غیب اَمِ : یا اتَّخَذَ : اس نے لے لیا عِنْدَ الرَّحْمٰنِ : اللہ رحمن سے عَهْدًا : کوئی عہد
کیا اس نے غیب کی خبر پالی ہے یا خدا کے یہاں (سے) عہد لے لیا ہے؟
اطلع الغیب کیا اس کو غیب کا علم ہوگیا ہے۔ یہاں الٰی محذوف ہے جیسے اطلع الجبل وہ پہاڑ کی چوٹی کی طرف چڑھا ‘ اس صورت میں آیت کا ترجمہ اس طرح ہوگا کیا وہ غیب کی طرف چڑھا ہے ‘ حضرت ابن عباس ؓ نے ترجمہ کیا ‘ کیا اس نے لوح محفوظ میں دیکھ لیا ہے ‘ مجاہد نے کہا کیا اس کو علم غیب حاصل ہوگیا ہے کہ وہ آخرت میں مال و اولاد حاصل ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے۔ ام اتخذ عند الرحمن عہدا۔ یا اس نے اللہ سے کوئی عہد (اس بات کا) لے لیا ہے ‘ یعنی کیا وہ لا الہ الا اللہ کا قائل ہوگیا ہے ‘ قتادہ نے کہا یعنی کیا اس نے نیک کام کر چھوڑے ہیں کلبی نے کہا کیا اللہ نے اس سے وعدہ کرلیا ہے کہ اس کو جنت میں ضرور داخل کرے گا۔
Top