Tafseer-e-Mazhari - Maryam : 89
لَقَدْ جِئْتُمْ شَیْئًا اِدًّاۙ
لَقَدْ جِئْتُمْ : تحقیق تم لائے ہو شَيْئًا : ایک بات اِدًّا : بری
(ایسا کہنے والو یہ تو) تم بری بات (زبان پر) لائے ہو
لقد جئتم شیئا ادا۔ تم نے نہایت سخت حرکت کی ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے اداً کا ترجمہ کیا منکر یعنی بری مجاہد اور قتادہ نے سخت بری۔ ادنی امر فلاں بات یا واقعہ کا مجھ پر سخت بوجھ پڑا یہ عربی محاورہ ہے ‘ بغوی نے لکھا ہے عربی زبان میں اِدٌّ کا معنی ہے بہت ہی بڑا حادثہ۔
Top