Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - Al-Baqara : 213
كَانَ النَّاسُ اُمَّةً وَّاحِدَةً١۫ فَبَعَثَ اللّٰهُ النَّبِیّٖنَ مُبَشِّرِیْنَ وَ مُنْذِرِیْنَ١۪ وَ اَنْزَلَ مَعَهُمُ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ لِیَحْكُمَ بَیْنَ النَّاسِ فِیْمَا اخْتَلَفُوْا فِیْهِ١ؕ وَ مَا اخْتَلَفَ فِیْهِ اِلَّا الَّذِیْنَ اُوْتُوْهُ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُمُ الْبَیِّنٰتُ بَغْیًۢا بَیْنَهُمْ١ۚ فَهَدَى اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَا اخْتَلَفُوْا فِیْهِ مِنَ الْحَقِّ بِاِذْنِهٖ١ؕ وَ اللّٰهُ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
كَانَ
: تھے
النَّاسُ
: لوگ
اُمَّةً
: امت
وَّاحِدَةً
: ایک
فَبَعَثَ
: پھر بھیجے
اللّٰهُ
: اللہ
النَّبِيّٖنَ
: نبی
مُبَشِّرِيْنَ
: خوشخبری دینے والے
وَ
: اور
مُنْذِرِيْنَ
: ڈرانے والے
وَاَنْزَلَ
: اور نازل کی
مَعَهُمُ
: ان کے ساتھ
الْكِتٰبَ
: کتاب
بِالْحَقِّ
: برحق
لِيَحْكُمَ
: تاکہ فیصلہ کرے
بَيْنَ
: درمیان
النَّاسِ
: لوگ
فِيْمَا
: جس میں
اخْتَلَفُوْا
: انہوں نے اختلاف کیا
فِيْهِ
: اس میں
وَمَا
: اور نہیں
اخْتَلَفَ
: اختلاف کیا
فِيْهِ
: اس میں
اِلَّا
: مگر
الَّذِيْنَ
: جنہیں
اُوْتُوْهُ
: دی گئی
مِنْۢ بَعْدِ
: بعد
مَا
: جو۔ جب
جَآءَتْهُمُ
: آئے ان کے پاس
الْبَيِّنٰتُ
: واضح حکم
بَغْيًۢا
: ضد
بَيْنَهُمْ
: ان کے درمیان ( آپس کی)
فَهَدَى
: پس ہدایت دی
اللّٰهُ
: اللہ
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
اٰمَنُوْا
: ایمان لائے
لِمَا
: لیے۔ جو
اخْتَلَفُوْا
: جو انہوں نے اختلاف کیا
فِيْهِ
: اس میں
مِنَ
: سے (پر)
الْحَقِّ
: سچ
بِاِذْنِهٖ
: اپنے اذن سے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
يَهْدِيْ
: ہدایت دیتا ہے
مَنْ
: جسے
يَّشَآءُ
: وہ چاہتا ہے
اِلٰى
: طرف راستہ
صِرَاطٍ
: راستہ
مُّسْتَقِيْمٍ
: سیدھا
(پہلے تو سب) لوگوں کا ایک ہی مذہب تھا (لیکن وہ آپس میں اختلاف کرنے لگے) تو خدا نے (ان کی طرف) بشارت دینے والے اور ڈر سنانے والے پیغمبر بھیجے اور ان پر سچائی کے ساتھ کتابیں نازل کیں تاکہ جن امور میں لوگ اختلاف کرتے تھے ان کا ان میں فیصلہ کردے۔ اور اس میں اختلاف بھی انہیں لوگوں نے کیا جن کو کتاب دی گئی تھی باوجود یہ کہ ان کے پاس کھلے ہوئے احکام آچکے تھے (اور یہ اختلاف انہوں نے صرف) آپس کی ضد سے (کیا) تو جس امر حق میں وہ اختلاف کرتے تھے خدا نے اپنی مہربانی سے مومنوں کو اس کی راہ دکھا دی۔ اور خدا جس کو چاہتا ہے سیدھا رستہ دکھا دیتا ہے
كَان النَّاسُ اُمَّةً وَّاحِدَةً ۣ ( پہلے سب لوگ ایک ہی دین رکھتے تھے) بزار نے اپنی مسند میں اور ابن جریر۔ ابن ابی حاتم۔ ابن منذر نے اپنی اپنی تفسیر میں اور حاکم نے مستدرک میں ابن عباس سے صحیح سند سے نقل کی ہے ابن عباس فرماتے ہیں کہ آدم اور نوح ( علیہ السلام) کے درمیان میں دس قرن کا فاصلہ تھا یہ سب لوگ ایک ہی حق دین پر تھے پھر ان میں اختلاف ہوگیا اور اسی طرح ابن ابی حاتم نے قتادہ سے روایت کی ہے کہ یہ سب دس قرن تھے۔ سب لوگ علماء اور ہدایت یافتہ تھے پھر ان میں اختلاف پڑگیا اس وقت اللہ پاک نے حضرت نوح کو پیغمبر بنا کر بھیجا اللہ نے سب سے پہلے زمین پر حضرت نوح ( علیہ السلام) ہی کو پیغمبر بنا کر بھیجا ہے اور حسن اور عطا کہتے ہیں کہ آدم کی وفات کے وقت سے لے کر نوح کے آنے تک سب لوگ مثل چوپاؤں کے مذہب کفر پر تھے پھر اللہ تعالیٰ نے نوح وغیرہ چند نبیوں کو بھیجا ( قتادہ اور حسن و عطا کی ان روایتوں میں تعارض ہے) اور تطبیق ان دونوں میں اس طرح ہوسکتی ہے کہ پہلے تو وہ سب لوگ مسلمان تھے پھر ان میں اختلاف پڑ کر یہاں تک نوبت ہوگئی کہ حضرت نوح ( علیہ السلام) کے زمانے میں سوائے آپ کے والدین کے اور سب لوگ کافر ہوگئے پس وہ دونوں مسلمان رہے اس کی دلیل یہ ہے کہ حضور نوح ( علیہ السلام) نے دعا کی تھی کہ : رَبِّ اغْفِر لِیْ وَلِوَالِدَیَّ [ الایۃ ] ۔ بعض مفسرین کا قول یہ ہے کہ اس سے سارے عرب کے لوگ مراد ہیں۔ حافظ عماد الدین بن کثیر فرماتے ہیں کہ عمرو بن عامر خزاعی کے مکہ کا حاکم ہونے تک سارے اہل عرب دین ابراہیم پر تھے۔ امام احمد نے اپنی مسند میں ابن مسعود ؓ سے روایت کی ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا جس نے سب سے پہلے سانڈ چھوڑنا نکالا اور بتوں کی پرستش جاری کی وہ ابو خزاعہ عمرو بن عامر ہے میں نے اس کی آنتیں نکلی ہوئی اسے دوزخ میں دیکھا ہے اور صحیحین میں ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں رسول اللہ نے فرمایا کہ عمرو بن عامر بن لحی بن قمعۃ بن خندف کو میں نے دوزخ میں اپنی آنتیں گھسیٹتے ہوئے دیکھا ہے سب سے پہلے اسی نے سانڈ چھوڑنا نکالا تھا۔ اور ابن جریر نے اپنی تفسیر میں ابوہریرہ ؓ سے اسی طرح روایت کی ہے اس میں یہ بھی ہے کہ دین ابراہیمی کو سب سے پہلے اسی نے بدلا تھا لیکن ( آیت میں) ناس سے عرب مراد لینے سے لفظ نبیین انکار کر رہا ہے کیونکہ عرب میں سوائے محمد ﷺ کے اور کوئی نبی نہیں ہوا۔ اس کی دلیل یہ ہے : لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّا اُنْذِرَ اٰبَاءُھُمْ فَھُمْ غَافِلُوْنَ ابو العالیہ نے ابی ابن کعب سے روایت کی ہے وہ کہتے ہیں کہ جس وقت سب لوگ ( ازل میں) حضرت آدم کے سامنے کیے گئے اور آپ کی پشت سے نکالے گئے اس وقت سب نے ایک امت ہو کر اپنے بندے ہونے کا اقرار کیا اور اس وقت کے سوا کبھی ایک امت ہو کر نہیں رہے ہمیشہ ان میں اختلاف رہا۔ میں کہتا ہوں ممکن ہے کہ کان الناسُ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً کے یہ معنی لیے جائیں کہ سب لوگ حق کو قبول کرنے کی استعداد رکھنے والے اور فطرت پر پیدا کیے ہوئے تھے پھر شیاطین انس و جن نے انہیں بہکایا تو ان میں اختلاف پڑگیا۔ ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے پھر اس کے ماں باپ اسے یہودی یا نصرانی یا مجوس کرلیتے ہیں جیسے کہ چوپایہ اپنے ہی جیسا بچہ دیتا ہے جو سب طرح صحیح سالم ہوتا ہے کیا ان میں تم نے کوئی کان کٹا دیکھا ہے۔ یہ حدیث متفق علیہ ہے۔ فَبَعَثَ اللّٰهُ النَّبِيّٖنَ ( پھر اللہ نے انبیا کو بھیجا) اس کا عطف کان الناس امۃ واحدۃ پر ہے اگر اس سے کفر پر اجتماع مراد لیا جائے اور اگر اس سے حق پر اجتماع ہونا مراد لیا جائے تو اس کا عطف ایک مقدر فعل پر ہے یعنی ان میں اختلاف ہو تو اللہ تعالیٰ نے انبیا کو بھیجا کیونکہ انبیاء کو بھیجنا کفر اور فساد ہی دفع کرنے کے لیے ہوتا ہے ابوذر کہتے ہیں ( نبیین کی بابت) میں نے آنحضرت ﷺ سے پوچھا کہ یا رسول اللہ کل نبی کتنے ہوئے ہیں ؟ فرمایا ایک لاکھ اور چوبیس ہزار ان میں سے ایک بڑی جماعت تین سو پندرہ رسول تھے۔ یہ روایت امام احمد نے نقل کی ہے اور ایک روایت میں ابوذر سے تین سو دس سے کچھ اوپر ہونے بھی مروی ہیں۔ بغوی کہتے ہیں کہ رسول ان میں تین سو تیرہ ہوئے ہیں اور جن کا صریح نام قرآن شریف میں آیا ہے اٹھائیس نبی ہیں۔ میں کہتا ہوں بلکہ قرآن شریف میں کل چھبیس مذکور ہیں جن میں اٹھارہ تو اس آیت میں : وَ تِلْکَ حُجَّتُنَا اٰتَیْنَا ھَا اِبْرَاھِیْمَ عَلٰی قَوْمِہٖ [ الایۃ ] وَوَھَبْنَا لَہٗ اِسْحٰق وَ یَعْقُوْبَ کُلَّاً ھَدَیْنَا وَ نُوْحًا ھَدَیْنَا مِنْ قَبْلُ وَ مِنْ ذُرِّیَتِہٖ دَاوٗد وَ سُلَیْمَانَ وَ اَیُّوْبَ وَیُوْسُفَ وَ مُوْسٰی وَ ھَارُونَ وَ کَذٰلِکَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ وَ زَکَرِیَّا وَ یَحْییٰ وَ عِیْسٰی وَ اِلْیَاسَ کُلٌّ مِّنَ الصَّالِحِیْنَ وَ اِسْمَاعِیْلَ وَالْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ وَ لُوْطًا وَ کُلاًّ فَضَّلْنَا عَلَی الْعَالَمِیْناور آٹھ ان کے سوا ہیں یعنی آدم، ادریس، ھود، صالح، شعیب، ذالکفل، عزیر محمد سید الانبیا صلوات اللہ وسلامہ علیہم اجمعین بعض مفسرین کا قول یہ ہے کہ سورة مؤمن میں جو یوسف مذکور ہیں وہ یوسف بن یعقوب نہیں ہیں بلکہ وہ یوسف بن ابراہیم بن یوسف بن یعقوب ہیں اس حساب سے ستائیس ہوگئے اور بعض مفسرین عیسیٰ ( علیہ السلام) کی والدہ حضرت مریم کی بھی نبوت کے قائل ہیں اس حساب سے پورے اٹھائیس ہوگئے مگر یہ آیت : وَ مَا اَرْسَلْنَا منْ قَبْلِکَ اِلَّا رِجَالاً نُوْحِیْ اِلَیْھِم مَنْ اَھْلِ الْقُرٰی مریم کی نبوت کا انکار کرتی ہے اور احتمال ہے کہ اٹھائیسویں نبی لقمان (حکیم) ہوں۔ وا اللہ اعلم مُبَشِّرِيْنَ ( خوشخبری دینے والے) ثواب ملنے کی اس کو جس نے اطاعت کی۔ وَمُنْذِرِيْنَ ۠ ( اور ڈرانے والے) اللہ کے عذاب سے اس کو جس نے نافرمانی کی۔ وَاَنْزَلَ مَعَهُمُ الْكِتٰبَ بالْحَقِّ لِيَحْكُمَ ( اور ان کے ساتھ سچی کتاب نازل کی تاکہ فیصلہ کرے) کتاب سے مراد جنس کتاب ہے۔ بالحق کتاب سے حال واقع ہے یعنی شاہدا بالحق لیحکم یعنی اللہ یا کتاب یا جو اس کتاب کے ساتھ نبی ہے وہ حکم کرے۔ ابو جعفر نے لیحکم کو یا کے ضمہ اور کاف کے فتحہ سے یہاں اور آل عمران میں اور سورة نور میں دو جگہ پڑھا ہے اس صورت میں نائب فاعل ظرف یعنی بہ ہے اور معنی یہ ہیں کہ اس کتاب کا حکم کیا جائے۔ بَيْنَ النَّاسِ فِـيْمَا اخْتَلَفُوْا فِيْهِ ( لوگوں میں اس امر کا جس میں انہوں نے اختلاف کیا ہے) یا جس امر میں انہیں شک ہوگیا۔ وَمَا اخْتَلَفَ فِيْهِ اِلَّا الَّذِيْنَ اُوْتُوْهُ ( اور نہیں اختلاف کیا اس کتاب میں مگر ان لوگوں نے ہی جن کو وہ کتاب دی گئی) الذین موصول عہد کے لیے ہے اور اس سے مراد یہود اور نصاریٰ ہیں۔ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَاۗءَتْهُمُ الْبَيِّنٰتُ ( اپنے پاس کھلی نشانیاں آنے کے بعد) یعنی وہ محکم آیتیں جو توریت میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنے والی اور محمد ﷺ کی تشریف آوری کی بشارت دینے والی اور آپ کے اوصاف کریمہ کو بیان کرنے والی تھیں۔ ان کے اختلاف سے مراد ان کا یہ قول ہے کہ بعض کتاب پر ہم ایمان لاتے ہیں اور بعض کا انکار کرتے ہیں علی ہذا القیاس آیتوں اور احکام) کو انکے موقعوں سے بدل دینا اور محمد ﷺ کی صفات اور قرآن شریف کا انکار کرنا۔ بَغْيًۢـا بَيْنَهُمْ ۚفَهَدَى اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لِمَا اخْتَلَفُوْا فِيْهِ مِنَ الْحَقِّ بِاِذْنِهٖ (آپس کی ضد سے پھر اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں ( یعنی محمد ﷺ کی امت) کو اپنے حکم۔۔ ( یا اپنے ارادے یا اپنے لطف) سے وہ راہ حق دکھا دی جس میں وہ اختلاف کرتے تھے) من الحق ما کا بیان ہے ابن زید کہتے ہیں ان لوگوں کا اختلاف قبلہ میں تھا کوئی مشرق کی طرف نماز پڑھتا تھا کوئی مغرب کی طرف کوئی بیت المقدس کی طرف اس بارے میں ہمیں اللہ تعالیٰ نے کعبہ ( کی طرف پڑھنے) کا اشارہ فرمایا اور ان کا اختلاف روزوں میں بھی تھا پھر ہمیں اللہ تعالیٰ نے رمضان شریف کے روزے رکھنے کا حکم دیا اور اسی طرح ( عبادت کے) دنوں میں بھی ان کا اختلاف تھا نصاریٰ نے اتوار کا دن لے لیا اور یہود نے ہفتہ کا دن ہمیں اللہ تعالیٰ نے جمعہ کی ہدایت فرمائی اور اسی طرح حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے مذہب میں بھی ان کا اختلاف تھا یہود ان کو یہودی کہتے تھے اور نصاریٰ نصرانی اس بارے میں بھی ہمیں اللہ نے حق بات بتادی اسی طرح حضرت عیسیٰ کے بارے میں ان کا اختلاف تھا یہودی ان کو حرامی بچہ بتاتے تھے (معاذ اللہ) اور نصاریٰ نے ان کو معبود ٹھہرا لیا تھا ( معاذ اللہ اس میں بھی اللہ تعالیٰ نے ہمیں حق بات بتادی۔ وَاللّٰهُ يَهْدِيْ مَنْ يَّشَاۗءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَـقِيْمٍ ( اور اللہ جسے چاہتا ہے سیدھا راستہ دکھا دیتا ہے) کہ اس پر چلنے والا گمراہ نہیں ہوتا۔
Top