Tafseer-e-Mazhari - Al-Anbiyaa : 8
وَ مَا جَعَلْنٰهُمْ جَسَدًا لَّا یَاْكُلُوْنَ الطَّعَامَ وَ مَا كَانُوْا خٰلِدِیْنَ
وَ : اور مَا جَعَلْنٰهُمْ : ہم نے نہیں بنائے ان کے جَسَدًا : ایسے جسم لَّا يَاْكُلُوْنَ : نہ کھاتے ہوں الطَّعَامَ : کھانا وَ : اور مَا كَانُوْا : وہ نہ تھے خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہنے والے
اور ہم نے ان کے لئے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے
وما جعلنہم جسدا لا یاکلون الطعام اور ہم نے ان پیغمبروں کے ایسے جسم نہیں بنائے جو کھانا نہ کھاتے ہوں۔ (یعنی فرشتے نہیں بنایا) جسد اسم جنس ہے ایک ہو یا زیادہ سب پر اس کا اطلاق ہوتا ہے یا مضاف محذوف ہے یعنی جسموں والے۔ جسد رنگ دار جسم کو کہتے ہیں ‘ لغوی اعتبار سے جسد کا معنی ہے کسی چیز کا باہم اکٹھا ہونا اور جڑنا۔ لاَ یَاکُلُوْنَ الطَّعَامَ ۔ جسداً کی صفت ہے یا علیحدہ ہے اور کافروں کے قول کا جواب ہے ‘ کفار کہتے تھے کیا وجہ ہے کہ یہ رسول کھانا کھاتا ہے۔ وما کانوا خلدین۔ اور وہ ہمیشہ رہنے والے بھی نہیں ہوتے۔ آیت سابقہ کے مضمون کی تاکید اس آیت سے ہو رہی ہے کہ جس کی زندگی کی بقاء کھانے پر موقوف ہو لامحالہ اس کے جسم میں تحلیل ہوگی اور تحلیل کا نتیجہ فنا ہے۔
Top