Tafseer-e-Mazhari - Al-Hajj : 12
یَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَا یَضُرُّهٗ وَ مَا لَا یَنْفَعُهٗ١ؕ ذٰلِكَ هُوَ الضَّلٰلُ الْبَعِیْدُۚ
يَدْعُوْا : پکارتا ہے وہ مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مَا : جو لَا يَضُرُّهٗ : نہ اسے نقصان پہنچائے وَمَا : اور جو لَا يَنْفَعُهٗ : نہ اسے نفع پہنچائے ذٰلِكَ : یہ ہے هُوَ : وہ الضَّلٰلُ : گمراہی الْبَعِيْدُ : دور۔ انتہا۔ درجہ
یہ خدا کے سوا ایسی چیز کو پکارتا ہے جو نہ اسے نقصان پہنچائے اور نہ فائدہ دے سکے۔ یہی تو پرلے درجے کی گمراہی ہے
یدعو من دون اللہ مالا یضرہ وما لا ینفعہ ذلک ہو الضلل البعید۔ وہ اللہ کے سوا ایسے کی عبادت کرتا ہے جو نہ اس کو نفع 1 ؂ پہنچا سکتا ہے نہ نقصان۔ یہ ہی پرلے درجے کی گمراہی ہے۔ یعنی وہ ایسی چیز کی پوجا کرتا ہے کہ اگر اس کی پوجا نہ کرے تو وہ چیز اس کو ضرر نہیں پہنچا سکتی اور اس کو پوجے تو وہ فائدہ نہیں دے سکتی۔ ایسی چیز کی پوجا ایک بھٹکاوا ہے حق سے دور۔ ضلال کا اس جگہ معنی بھٹکنا ‘ حق کا راستہ نہ ملنا۔ راہ مستقیم سے دور ہوجانا ہے ضل فی التیہ وہ بیابان میں بھٹک گیا ‘ سیدھے راستے سے دور ہوگیا۔
Top