Tafseer-e-Mazhari - Al-Hajj : 20
یُصْهَرُ بِهٖ مَا فِیْ بُطُوْنِهِمْ وَ الْجُلُوْدُؕ
يُصْهَرُ : پگھل جائیگا بِهٖ : اس سے مَا : جو فِيْ بُطُوْنِهِمْ : ان کے پیٹوں میں وَالْجُلُوْدُ : اور جلدیں (کھالیں)
اس سے ان کے پیٹ کے اندر کی چیزیں اور کھالیں گل جائیں گی
یہصر بہ ما فی بطونہم والجلود۔ جس کی وجہ سے جو کچھ ان کے پیٹوں کے اندر (چربی ‘ انتڑیاں ‘ جگر تلی وغیرہ) ہوگا پگھل جائے گا اور کھالیں بھی (پگھل جائیں گی) مراد یہ ہے کہ گرم پانی کی حرارت دوزخیوں کے بیرونی بدن پر بھی اثر انداز ہوگی اور اندرونی اعضاء و احشاء پر بھی۔ ترمذی نے ایک حدیث حسن حضرت ابوہریرہ کی روایت سے بیان کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا گرم پانی ان کے سروں کے اوپر ڈالا جائے گا اور بہ کر پیٹ کے اندر داخل ہو کر دونوں قدموں کے درمیان سے نکل جائے گا۔ صہر کا یہی معنی ہے ‘ پھر بار بار ایسا ہی کیا جائے گا۔
Top