Tafseer-e-Mazhari - Al-Muminoon : 48
فَكَذَّبُوْهُمَا فَكَانُوْا مِنَ الْمُهْلَكِیْنَ
فَكَذَّبُوْهُمَا : پس انہوں نے جھٹلایا دونوں کو فَكَانُوْا : تو وہ ہوگئے مِنَ : سے الْمُهْلَكِيْنَ : ہلاک ہونے والے
تو اُن لوگوں نے اُن کی تکذیب کی سو (آخر) ہلاک کر دیئے گئے
فکذبوہما فکانوا من المہلکین۔ اس غرور کا نتیجہ یہ نکلا کہ انہوں نے موسیٰ ( علیہ السلام) و ہارون کو جھوٹا قرار دیا اور ہلاک کردہ (قوموں) میں سے ہو گے۔ اَنُؤْمِنُ میں استفہام انکاری ہے یعنی ان دونوں کی فضیلت اور نبوت کو ہم تسلیم نہیں کریں گے اور انکی تصدیق نہیں کریں گے۔ لَبَشَرَیْنَبشر کا اطلاق ایک پر بھی ہوتا ہے جیسے آیت فَتَمَثَّلَ لَہَا بَشَرًا سَوِیًّا میں اور جمع پر بھی اطلاق ہوتا ہے جیسے آیت فَاِمَّا تَرَیِنَّ مِنَ الْبَشَرِ اَحَدًا میں ۔ مِثْلِنَالفظ مثل کا اطلاق ایک پر بھی ہوتا ہے اور دو پر بھی اور مذکر پر بھی اور مؤنث پر بھی۔ وَقَوْمُہُمَا قوم سے مراد بنی اسرائیل ہیں۔ لَنَا عٰبِدُوْنَہمارے خدمت گار ہیں ‘ زیر حکم ہیں۔ عرب لوگ ہر اس شخص کو عابد کہہ دیتے ہیں جو کسی کا خدمتی اور حکم بردار ہو۔ مِنَ الْمُہْلَکِیْنَ یعنی غرق کردیئے گئے۔
Top