Tafseer-e-Mazhari - Al-Muminoon : 98
وَ اَعُوْذُ بِكَ رَبِّ اَنْ یَّحْضُرُوْنِ
وَاَعُوْذُ : اور میں پناہ چاہتا ہوں بِكَ : تیری رَبِّ : اے میری رب اَنْ يَّحْضُرُوْنِ : کہ وہ آئیں میرے پاس
اور اے پروردگار! اس سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں کہ وہ میرے پاس آموجود ہوں
واعوذ بک رب ان یحضرون۔ اور اے میرے رب میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ شیطان میرے پاس آئیں۔ ہَمَزٰتزور سے دھکا دینا یعنی وسوسے ڈال کر گناہوں کی طرف لے جانا۔ اَنّْ یْحْضُرُوْنِکہ میرے پاس آئیں۔ یعنی میری نماز میں ‘ عبادت میں اور دوسرے امور میں میرے پاس بھی آئیں کیونکہ شیطان جب پاس آئے گا تو ضرور وسوسہ بھی پیدا کرے گا۔
Top