Tafseer-e-Mazhari - Al-Furqaan : 65
وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ١ۖۗ اِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًاۗۖ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو يَقُوْلُوْنَ : کہتے ہیں رَبَّنَا : اے ہمارے رب اصْرِفْ : پھیر دے عَنَّا : ہم سے عَذَابَ جَهَنَّمَ : جہنم کا عذاب اِنَّ : بیشک عَذَابَهَا : اس کا عذاب كَانَ غَرَامًا : لازم ہوجانے والا ہے
اور جو دعا مانگتے رہتے ہیں کہ اے پروردگار دوزخ کے عذاب کو ہم سے دور رکھیو کہ اس کا عذاب بڑی تکلیف کی چیز ہے
والذین یقولون ربنا اصرف عنا عذاب جہنم ان عذابہا کان غراما۔ اور وہ لوگ جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہماری طرف سے عذاب جہنم (کا رخ) پھیر دے بلاشبہ جہنم کا عذاب بڑا سخت ہے۔ یعنی وہ اللہ کی عبادت میں سرگرم رہتے ہیں ‘ مخلوق سے معاشرتی ‘ سماجی اور اخلاقی تعلقات بھی مبنی بر انصاف رکھتے ہیں اس کے باوجود وہ اللہ کے عذاب سے خوف زدہ رہتے ہیں اللہ کے سامنے زاری کرتے ہیں کہ وہ اپنا عذاب ان کی طرف سے پھیر دے کیونکہ ان کو اپنے اعمال پر بھروسہ نہیں ہوتا نہ وہ اپنی حالت پر اعتماد رکھتے ہیں۔ حضرت علی ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ نے انبیاء بنی اسرائیل میں سے ایک نبی (یعنی حضرت داؤد ( علیہ السلام) کے پاس وحی بھیجی کہ اپنی امت کے اطاعت گزار بندوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اعمال پر بھروسہ نہ کر بیٹھیں کیونکہ قیامت کے دن حساب فہمی کے وقت میں جس بندے کو کھڑا کروں گا اور اس کو عذاب دینا چاہوں گا تو (بتقاضاء عدل) اس کو عذاب دوں گا اور میرے نافرمان بندوں سے کہہ دو کہ وہ خود اپنے ہاتھوں اپنے کو ہلاکت میں نہ ڈالیں (یعنی مغفرت سے ناامید نہ ہوں) کیونکہ میں بڑے بڑے گناہ (اگر چاہوں گا تو اپنی رحمت) سے بخش دوں گا اور مجھے پروا نہیں (نہ کسی کو عذاب دینے نہ بخش دینے کی) رواہ ابو نعیم۔ غرام کے معنی ہیں لازم (دور نہ ہونے والا) قرضدار کو قرض خواہ چمٹا رہتا ہے اسی لئے قرضدار کو غریم کہتے ہیں بغوی نے لکھا ہے غرام کا معنی ہے بہت سخت چمٹنے والا۔ بعض نے کہا غرام کا معنی ہے ہلاکت یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو سخت شدید مصیبت انسان پر پڑتی ہے اس کو غرام کہتے ہیں۔ محمد بن کعب قرظی نے کہا اللہ نے کافروں کو حکم دیا کہ اس کی نعمتوں کا شکر ادا کریں لیکن انہوں نے شکر ادا نہیں کیا اس لئے اللہ نے ان پر سخت (لازم ‘ ناقابل زوال) مصیبت ڈال دی اور وہ (ہمیشہ) دوزخ میں رہیں گے۔ حسن نے کہا ہر غریم اپنے غریم سے جدا ہوتا ہے لیکن جہنم جدا نہ ہوگا۔
Top