Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 149
وَ تَنْحِتُوْنَ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتًا فٰرِهِیْنَۚ
وَتَنْحِتُوْنَ : اور تم تراشتے ہو مِنَ الْجِبَالِ : پہاڑوں سے بُيُوْتًا : گھر فٰرِهِيْنَ : خوش ہوکر
اور تکلف سے پہاڑوں میں تراش خراش کر گھر بناتے ہو
وتنحتون من الجبال بیوتا فرہین۔ اور تم پہاڑوں کو تراش تراش کر اتراتے (فخر کرتے) ہوئے مکان بناتے ہو۔ فرہین یعنی پتھر تراشنے میں ماہر۔ فَرِہ الرجل فراہۃً وہ آدمی ماہر ہوگیا۔ عکرمہ نے اس کا ترجمہ کیا خوش عیش ‘ آرام میں۔ قتادہ نے کہا اپنی صنعت کاری پر مغرور۔ سدی نے کہا متحیر اخفش نے ترجمہ کیا خوش۔ عرب حاء کو ہاء سے بدل دیتے ہیں جیسے مدحۃ کی جگہ مدہۃ کہنے لگتے ہیں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فادہین سے مراد ہے حریص ابو عبیدہ نے کہا (اپنی صنعت پر) اترانے والے۔ مگن مراد یہ ہے کہ اس نعمت پر اترانے والے ہو ‘ مگن ہو اور غرور کی وجہ سے قبول حق سے سرتابی کرنے والے ہو۔
Top