Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 215
وَ اخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَۚ
وَ : اور اخْفِضْ : جھکاؤ جَنَاحَكَ : اپنا بازو لِمَنِ : اس کے لیے جس نے اتَّبَعَكَ : تمہاری پیروی کی مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں
اور جو مومن تمہارے پیرو ہوگئے ہیں ان سے متواضع پیش آؤ
واخفض جناحک لمن اتبعک من المؤمنین۔ اور ان لوگوں کے ساتھ (مشفقانہ) فروتنی سے پیش آؤ جو مسلمانوں میں داخل ہو کر آپ کی راہ پر چلیں۔ اخْفِضْیعنی نرم رویہ اختیار کرو۔ پرندہ جب نیچے اترنا چاہتا ہے تو اپنے بازوؤں کو نیچے جھکا لیتا ہے یہاں بطور استعارہ سلوک کی نرمی اور خوش اخلاقی مراد ہے۔ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَمیں من بیانیہ ہے یا تبعیضیہ اگر اتباع سے عام اتباع مراد ہو خواہ اتباع کامل ہو یا ناقص تو من بیانیہ ہوجائے گا اور اگر کامل اتباع مراد ہو تو من تبعیضیہ ہوجائے گا کیونکہ مؤمنین کا لفظ عام ہے کامل اتباع کرنے والے مؤمن ہوں یا ناقص اتباع کرنے والے گناہگار مؤمن۔ موخر الذکر کی تائید آئندہ جملہ سے ہوتی ہے کیونکہ اس میں گناہگار مؤمن مراد ہیں۔
Top