Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 217
وَ تَوَكَّلْ عَلَى الْعَزِیْزِ الرَّحِیْمِۙ
وَتَوَكَّلْ : اور بھروسہ کرو عَلَي : پر الْعَزِيْزِ : غالب الرَّحِيْمِ : نہایت مہربان
اور (خدائے) غالب اور مہربان پر بھروسا رکھو
و توکل علی العزیز الرحیم۔ اور اللہ غالب مہربان پر بھروسہ کرو۔ توکل کا معنی ہے اپنا کام (مکمل طور پر) دوسرے کے سپرد کردینا اور ایسا کرنا نہ عقلاً جائز ہے نقلاً صحیح۔ ہاں اگر جس کی سپردگی میں کام دیا ہو وہ نفع پہنچانے اور ضرر کو دفع کرنے پر کامل قدرت رکھتا ہو بھروسہ کرنے کے اقوال کو سنت اور تمام احوال کو دیکھتا ہو اور انجام سے باخبر ہو اور بھروسہ کرنے والے کا ہر وقت نگراں ہو تو اس کی سپردگی میں اپنے کام دیئے جاسکتے ہیں اسی لئے فرمایا عَلَی العزیز یعنی اس اللہ پر اعتماد رکھو جو اپنے دشمنوں پر غالب ان کو مقہور کرنے والا اور اپنے دوستوں کی مدد کرنے والا ہے الرحیمجو رحیم ہے تمہارے اوپر بھی اور تمہاری پیروی کرنے والوں پر بھی۔
Top