Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 35
یُّرِیْدُ اَنْ یُّخْرِجَكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ بِسِحْرِهٖ١ۖۗ فَمَا ذَا تَاْمُرُوْنَ
يُّرِيْدُ : وہ چاہتا ہے اَنْ : کہ يُّخْرِجَكُمْ : تمہیں نکال دے مِّنْ : سے اَرْضِكُمْ : تمہاری سرزمین بِسِحْرِهٖ : اپنے جادو سے فَمَاذَا : تو کیا تَاْمُرُوْنَ : تم حکم (مشورہ) دیتے ہو
چاہتا ہے کہ تم کو اپنے جادو (کے زور) سے تمہارے ملک سے نکال دے تو تمہاری کیا رائے ہے؟
یرید ان یخرجکم من ارضکم بسحرہ فما ذا تامرون۔ تم کو تمہارے ملک سے اپنے جادو کے زور سے نکال دینا چاہتا ہے اب تم مجھے کیا مشورہ دیتے ہو۔ کہاں تو ربوبیت کے دعوے کی وہ زورازوری تھی اور اب جب موسیٰ کے معجزہ کے سامنے اپنی کمزوری محسوس ہوئی تو نیچے اتر آیا اور لگا ساتھیوں سے مشورہ کرنے گویا ان کو اپنا حاکم مان لیا۔ اس کو خوف ہوگیا کہ موسیٰ غالب آجائے گا اور اس کے ملک پر تسلط جما لے گا۔ اس لئے مصاحبین کو موسیٰ کی طرف سے نفرت دلانے کے لئے مذکورہ بالا الفاظ کہے۔
Top