Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 42
قَالَ نَعَمْ وَ اِنَّكُمْ اِذًا لَّمِنَ الْمُقَرَّبِیْنَ
قَالَ : اس نے کہا نَعَمْ : ہاں وَاِنَّكُمْ : اور بیشک تم اِذًا : اس وقت لَّمِنَ : البتہ۔ سے الْمُقَرَّبِيْنَ : مقربین
فرعون نے کہا ہاں اور تم مقربوں میں بھی داخل کرلئے جاؤ گے
قال نعم وانکم اذا لمن المقربین۔ فرعون نے کہا ہاں تم اس وقت (جبکہ غالب آجاؤ گے شاہی) مقرب ہوجاؤ گے۔ جادوگروں نے بصورت غلبہ معاوضہ کی طلب ظاہر کی تھی فرعون نے ان کی طلب سے زیادہ اپنا مقرب بنانے کا وعدہ کرلیا۔ اس کے بعد جادوگروں نے حضرت موسیٰ سے کہا آپ جو کچھ پھینکنا چاہتے ہیں پہلے پھینکئے یا ہم کو اجازت دیجئے کہ ہم پہلے (اپنا جادو) پھینکیں ‘ سورة اعراف میں یہ ٹکڑا گزر چکا ہے کہ جادوگروں نے موسیٰ سے کہا امَّا اَنْ تُلْقِیَ وَاِمَّا اَنْ نَکُوْنَ نَحْنُ الْمُلْقِیْنَ ۔
Top