Tafseer-e-Mazhari - An-Naml : 52
فَتِلْكَ بُیُوْتُهُمْ خَاوِیَةًۢ بِمَا ظَلَمُوْا١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ
فَتِلْكَ : اب یہ بُيُوْتُهُمْ : ان کے گھر خَاوِيَةً : گرے پڑے بِمَا ظَلَمُوْا : ان کے ظلم کے سبب اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی لِّقَوْمٍ يَّعْلَمُوْنَ : لوگوں کے لیے جو جانتے ہیں
اب یہ ان کے گھر ان کے ظلم کے سبب خالی پڑے ہیں۔ جو لوگ دانش رکھتے ہیں، ان کے لئے اس میں نشانی ہے
فتلک بیوتھم خاویۃ بما ظلموا . سو ان کے ظلم (یعنی کفر اور برے کرتوت) کی وجہ سے یہ ان کے مکان کھنڈر پڑے ہیں۔ یا خالی ویران پڑے ہیں یا ڈھے پڑے ہیں۔ خَوی البَطْنُ پیٹ خالی ہوگیا۔ خوی النجم ستارہ گرگیا ۔ ان فی ذلک لایہ لقوم یعلمون . بلاشبہ دانشمندوں کے لئے اس (واقعہ) میں (اللہ کی قدرت اور پیغمبروں کی صداقت کی) بڑی نشانی ہے (یعنی جو لوگ علم والے ہوں اور اس سے عبرت حاصل کریں ان کے لئے پیغمبروں کی سچائی کی کھلی ہوئی دلیل ہے) ۔
Top