Tafseer-e-Mazhari - Al-Qasas : 3
نَتْلُوْا عَلَیْكَ مِنْ نَّبَاِ مُوْسٰى وَ فِرْعَوْنَ بِالْحَقِّ لِقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
نَتْلُوْا : ہم پڑھتے ہیں عَلَيْكَ : تم پر مِنْ نَّبَاِ : کچھ خبر (احوال) مُوْسٰى : موسیٰ وَفِرْعَوْنَ : اور فرعون بِالْحَقِّ : ٹھیک ٹھیک لِقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ : ان لوگوں کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں
(اے محمدﷺ) ہم تمہیں موسٰی اور فرعون کے کچھ حالات مومن لوگوں کو سنانے کے لئے صحیح صحیح سناتے ہیں
نتلوا علیک من نبا موسیٰ و فرعون بالحق لقوم یومنون . ہم نے آپ کو موسیٰ اور فرعون کا کچھ حصہ ٹھیک ٹھیک پڑھ کر (یعنی نازل کر کے) سناتے ہیں ان لوگوں کے (فائدے) کے لئے جو ایمان رکھتے ہیں۔ تَتْلُوْا ہم پڑھتے ہیں یعنی جبرئیل کی زبانی ‘ مراد ہے نازل کرنا۔ مِنْ نَبَاِکچھ خبر ‘ کچھ قصہ (مِنْ تبعیضہ ہے) ۔ بالحق یعنی سچائی کا حامل۔ لِقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ ان لوگوں کے لئے جو ایمان رکھتے ہیں کیونکہ انہی کو اس سے فائدہ ہوگا (جو ایمان نہ رکھتا ہو اس کو اس کے سننے سے کوئی فائدہ نہیں۔ ایمان دار کے ایمان میں پختگی اس کو سننے سے پیدا ہوتی ہے ‘ ایمان ہی نہ ہو تو استحکام ایمان کیسے ہوگا۔ مترجم) ۔
Top