Tafseer-e-Mazhari - Al-Qasas : 6
وَ نُمَكِّنَ لَهُمْ فِی الْاَرْضِ وَ نُرِیَ فِرْعَوْنَ وَ هَامٰنَ وَ جُنُوْدَهُمَا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَحْذَرُوْنَ
وَنُمَكِّنَ : اور ہم قدرت (حکومت) دیں لَهُمْ : انہیں فِي الْاَرْضِ : زمین (ملک) میں وَنُرِيَ : اور ہم دکھا دیں فِرْعَوْنَ : فرعون وَهَامٰنَ : اور ہامان وَجُنُوْدَهُمَا : اور ان کے لشکر مِنْهُمْ : ان اسے مَّا : جس چیز كَانُوْا يَحْذَرُوْنَ : وہ ڈرتے تھے
اور ملک میں ان کو قدرت دیں اور فرعون اور ہامان اور اُن کے لشکر کو وہ چیزیں دکھا دیں جس سے وہ ڈرتے تھے
ونمکن لھم فی الارض . ا اور ان کو زمین میں حکومت عطا کریں۔ وَنَرِیْدُ اَنْ نَّْمْنَّ عَلَی الَّذِیْنَ اسْتَعِفُوْا یعنی ہم چاہتے تھے کہ بنی اسرائیل کو فرعون کے ظلم اور دباؤ سے رہا کردیں۔ اَءِمَّۃً مجاہد کے نزدیک دینی پیشوا اور داعیان خیر مراد ہیں۔ قتادہ کے نزدیک والیان ملک اور بادشاہ مراد ہیں کیونکہ اللہ نے بنی اسرائیل کے متعلق ایک اور آیت میں فرمایا ہے : وَجَعَلَکُمْ مُّلُوْکًا۔ اَلْوَارِثِیْنَ یعنی فرعون اور اس کی قوم کے ملک و مال کے مالک۔ وَنْمَکِّنَ لَھُمْ فِیْ الْاَرْضِ یعنی سرزمین مصر و شام میں ان کو حکومت عطا کریں۔ تَمْکِیْن کا لغوی معنی ہے کسی چیز کی جگہ بنا دینا کہ اس میں وہ چیز ٹھہر جائے (لغت کے لحاظ سے تَمْکِّیْنَ لَہُمْ کا ترجمہ ہوا : ہم ان کو جماؤ عطا کردیں گے۔ مجازاً تَمْکِیْنکا معنی ہے حاکم بنا دینا ‘ مسلط اور غالب کردینا۔ ونری فرعون وھامن وجنودھما منھم ما کانو یحذرون . اور فرعون و ہامان اور ان کے تابعین کو وہ بات دکھا دی جس کا بنی اسرائیل کی طرف سے ان کو اندیشہ تھا (جس سے وہ بچاؤ کررہے تھے) ۔ خُذرٌکا معنی ہے ضرر سے بچنا۔ فرعون اور اس کے ساتھیوں کو (نجومیوں سے) اطلاع ملی تھی کہ بنی اسرائیل میں سے ایک آدمی کے ہاتھوں سے ان کی تباہی ہوگی اس لئے ان کو بنی اسرائیل کی طرف سے اندیشہ لگا رہتا تھا لیکن اللہ ان کے سامنے وہی بات لے آیا جس سے وہ بچاؤ کرنا چاہتے تھے۔
Top