Tafseer-e-Mazhari - Al-Ankaboot : 54
یَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِ١ؕ وَ اِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِیْطَةٌۢ بِالْكٰفِرِیْنَۙ
يَسْتَعْجِلُوْنَكَ : وہ آپ سے جلدی کرتے ہیں بِالْعَذَابِ ۭ : عذاب کی وَاِنَّ : اور بیشک جَهَنَّمَ : جہنم لَمُحِيْطَةٌۢ : البتہ گھیر ہوئے بِالْكٰفِرِيْنَ : کافروں کو
یہ تم سے عذاب کے لئے جلدی کررہے ہیں۔ اور دوزخ تو کافروں کو گھیر لینے والی ہے
یستعجلونک بالعذاب اور وہ عذاب جلد آجانے کی آپ سے درخواست کرتے ہیں۔ اس جملہ کا دوبارہ ذکر تاکید کے لئے ہے۔ وان جھنم لمحیطۃ بالکفرین اور بلاشبہ جہنم کافروں کو گھیرنے والی ہے۔ یعنی جس روز عذاب آئے گا اس روز جہنم کافروں کو گھیر لے گی ‘ یا یہ مطلب ہے کہ اس وقت بھی کافروں کو جہنم گویا گھیرے ہوئے ہے کیونکہ کفر اور معاصی ان کو گھیرے ہوئے ہیں اور یہ داخلہ جہنم کے موجبات ہیں تو گویا اس وقت بھی دوزخ ان کو گھیرے ہوئے ہے۔ اَلْکَافِرِیْنَ میں الف لام عہدی ہے اور بجائے ضمیر کے لفظ اَلْکَافِرِیْنَ کو صراحت کے ساتھ اس لئے ذکر کیا تاکہ موجب احاطہ معلوم ہوجائے۔ یا الف لام جنسی ہے اور عام جنس کا حکم بیان کرکے خاص کافروں کے حکم پر استدلال کیا ہے (کیونکہ خاص اگر مخصوص الحکم نہ ہو تو عام کے ذیل میں آجاتا ہے ‘ مترجم) ۔
Top