Tafseer-e-Mazhari - Aal-i-Imraan : 115
وَ مَا یَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ فَلَنْ یُّكْفَرُوْهُ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالْمُتَّقِیْنَ
وَمَا : اور جو يَفْعَلُوْا : وہ کریں گے مِنْ : سے (کوئی) خَيْرٍ : نیکی فَلَنْ يُّكْفَرُوْهُ : تو ہرگز ناقدری نہ ہوگی اس کی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِالْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگاروں کو
اور یہ جس طرح کی نیکی کریں گے اس کی ناقدری نہیں کی جائے گی اور خدا پرہیزگاروں کو خوب جانتا ہے
و ما یفعلوا من خیر فلن یکفروہ وہ جو نیکی کریں گے اس کی ناقدری نہیں کی جائے گی یعنی ہم نہ اس نیکی کو گھٹائیں گے، نہ ثواب میں کمی کریں گے۔ جس طرح تکمیل ثواب کو شکر کہا گیا ہے اسی طرح ثواب سے محرومی یا ثواب کے نقصان کو ناشکری فرمایا۔ وا اللہ علیم بالمتقین اور اللہ تقویٰ والوں سے خوب واقف ہے یہ جملہ متقیوں کے لیے بشارت بھی ہے اور ناقدری نہ ہونے کی علت بھی کیونکہ کریم کا اپنے بندہ کی نیکیوں کو جان لینا ہی اچھا بدلہ عطا فرمانے کی علت ہے اس آیت میں تنبیہ ہے اس امر پر کہ اوصاف مذکورہ سے جو لوگ متصف ہیں وہ صالح بھی ہیں اور متقی بھی۔
Top