Tafseer-e-Mazhari - Aal-i-Imraan : 149
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تُطِیْعُوا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یَرُدُّوْكُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْنَ
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو اِنْ تُطِيْعُوا : اگر تم اطاعت کرو الَّذِيْنَ : ان لوگوں کی كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا يَرُدُّوْكُمْ : وہ پھیر دیں گے تم کو عَلٰٓي اَعْقَابِكُمْ : اوپر تمہاری ایڑیوں کے فَتَنْقَلِبُوْا : تو لوٹ جاؤ گے تم۔ پلٹ جاؤ گے تم خٰسِرِيْنَ : خسارہ پانے والے ہوکر
مومنو! اگر تم کافروں کا کہا مان لو گے تو وہ تم کو الٹے پاؤں پھیر کر (مرتد کر) دیں گے پھر تم بڑے خسارے میں پڑ جاؤ گے
یایھا الذین امنوا ان تطیعوا الذین کفروا اے ایمان والو اگر تم (ان) کافروں کا کہا مانو گے حضرت علی کرم اللہ وجہہٗ نے فرمایا کہ : الذین کفروا سے منافق مراد ہیں اور اطاعت سے مراد ہے منافقوں کا یہ مشورہ ماننا کہ اپنے سابق مذہب میں لوٹ جاؤ۔ اگر محمد ﷺ نبی ہوتے تو مارے نہ جاتے۔ بعض علماء نے یہ مطلب بیان کیا ہے کہ اگر تم ابو سفیان اور اس کے ساتھیوں کی اطاعت کرو گے ان کے سامنے عاجزی کرو گے اور ان سے امن کے خواہش مند ہو گے تو یردوکم علی اعقابکم تو وہ تم کو اسلام سے سابق شرک کی طرف ایڑیوں کے بل پلٹا دیں گے۔ فتنقلبوا خاسرین نتیجہ میں تم لوٹ کر گھاٹے میں پڑجاؤ گے دنیا اور دین دونوں تباہ ہو جائینگے
Top