Tafseer-e-Mazhari - Aal-i-Imraan : 189
وَ لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۠   ۧ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے قَدِيْرٌ : قادر
اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی خدا ہی کو ہے اور خدا ہر چیز پر قادر ہے
واللہ ملک السموات والارض اور اللہ ہی کی ہے حکومت آسمانوں کی اور زمین کی یعنی بارش، رزق اور زمین کی روئیدگی کے خزانے اللہ ہی کے اختیار میں ہیں وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے اور جیسا چاہتا ہے حکم دیتا ہے۔ وا اللہ علی کل شی قدیر اور اللہ ہر چیز پر قابو رکھتا ہے پس ان کو سزا دینے کی بھی اس کو قدرت ہے۔ اس آیت میں یہودیوں کے قول ان اللہ فقیر کی تردید ہے۔ طبرانی اور ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس کی طرف اس قول کی نسبت کی ہے کہ قریش یہودیوں کے پاس گئے اور ان سے پوچھا موسیٰ کیا معجزات لے کر آئے تھے ؟ یہودیوں نے جواب دیا۔ عصاء اور ید بیضاء پھر عیسائیوں کے پاس گئے اور ان سے پوچھا عیسیٰ کی کیا کیفیت تھی ؟ عیسائیوں نے کہا وہ مادر زاد اندھوں اور برص کی بیماری والوں کو تندرست اور مردوں کو زندہ کردیتے تھے اس کے بعد رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور درخواست کی کہ اپنے رب سے دعا کرو کہ وہ کوہ صفا کو ہمارے لیے سونے کا بنا دے۔ حضور ﷺ نے دعا کی اس پر یہ آیت ذیل نازل ہوئی۔
Top