Tafseer-e-Mazhari - Aal-i-Imraan : 197
مَتَاعٌ قَلِیْلٌ١۫ ثُمَّ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ؕ وَ بِئْسَ الْمِهَادُ
مَتَاعٌ : فائدہ قَلِيْلٌ : تھوڑا ثُمَّ : پھر مَاْوٰىھُمْ : ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : دوزخ وَبِئْسَ : اور کتنا برا الْمِھَادُ : بچھونا ( آرام کرنا)
(یہ دنیا کا) تھوڑا سا فائدہ ہے پھر (آخرت میں) تو ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بری جگہ ہے
متاع قلیل یہ تھوڑا اور حقیر سامان ہے یا اس کے لے تھوڑا اور بےمقدار سامان ہے کیونکہ اس عیش کی مدت کم ہے پھر اس کی مقدار تھوڑی بھی ہے اور حقیر بھی۔ حضرت مسور بن شداد ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا : آخرت کے مقابلہ میں دنیا ایسی ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنی انگلی سمندر میں ڈال کر نکال لے پھر اپنی انگلی کو دیکھے کہ اس پر کتنی (تری لگ کر) لوٹی ہے۔ (رواہ مسلم) ثم ماواھم جھنم وبیس المھاد پھر آخر میں ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور جہنم بری آرام گاہ ہے۔ یعنی جو چیز انہوں نے اپنے لیے تیار کی ہے وہ جہنم ہے اور جہنم بری چیز ہے۔
Top