Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - Aal-i-Imraan : 68
اِنَّ اَوْلَى النَّاسِ بِاِبْرٰهِیْمَ لَلَّذِیْنَ اتَّبَعُوْهُ وَ هٰذَا النَّبِیُّ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ وَلِیُّ الْمُؤْمِنِیْنَ
اِنَّ
: بیشک
اَوْلَى
: سب سے زیادہ مناسبت
النَّاسِ
: لوگ
بِاِبْرٰهِيْمَ
: ابراہیم سے
لَلَّذِيْنَ
: ان لوگ
اتَّبَعُوْهُ
: انہوں نے پیروی کی انکی
وَھٰذَا
: اور اس
النَّبِىُّ
: نبی
وَالَّذِيْنَ
: اور وہ لوگ جو
اٰمَنُوْا
: ایمان لائے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
وَلِيُّ
: کارساز
الْمُؤْمِنِيْنَ
: مومن (جمع)
ابراہیم سے قرب رکھنے والے تو وہ لوگ ہیں جو ان کی پیروی کرتے ہیں اور پیغمبر (آخرالزمان) اور وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں اور خدا مومنوں کا کارساز ہے
اِنَّ اَوْلَى النَّاسِ بِاِبْرٰهِيْمَ : سب سے زیادہ ابراہیم سے خصوصیت اور ان کے دین سے قرب رکھنے والے۔ اَوْلی ولی سے مشتق ہے اور ولیٌ کا معنی ہے قرب۔ لَلَّذِيْنَ اتَّبَعُوْهُ : بیشک وہی لوگ ہیں جنہوں نے ابراہیم کی امت میں سے ان کی پیروی کی کیونکہ وہی لوگ بلاشبہ آپ کے دین پر تھے۔ وَھٰذَا النَّبِىُّ : اور یہ نبی یعنی محمد ﷺ ۔ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : اور وہ لوگ جنہوں نے محمد ﷺ کو پیغمبر مانا۔ کیونکہ یہ لوگ اکثر احکام میں ملت ابراہیمی کے موافق ہیں موحد ہیں قربانی کرتے ہیں ختنہ کراتے ہیں کعبہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے ہیں حج اور عمرہ کرتے ہیں اور ان احکام کو پورا کرتے ہیں جن سے اللہ نے ابراہیم کی جانچ کی تھی اور ابراہیم نے ان کو پورا کیا تھا۔ وَاللّٰهُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِيْنَ : اور اللہ مؤمنوں کا دوست ہے کیونکہ ان کا ایمان اوّل سے آخر تک تمام انبیاء پر ہے یہودی اور عیسائی ایسے نہیں ہیں۔ بغوی نے کلبی کی روایت سے اور محمد بن اسحاق (رح) نے زہری کی روایت سے حضرت ابن عباس کا قول نقل کیا ہے کہ جب حضرت جعفر بن ابی طالب کچھ صحابیوں کو ساتھ لے کر مکہ چھوڑ کر حبشہ کو چلے گئے اور رسول اللہ بھی مدینہ کو ہجرت کر گئے اور پھر بدر کی جنگ بھی ہوچکی (جس میں بڑے بڑے قریشی سردار مارے گئے اور بہت سے گرفتار ہوگئے) تو اس کے بعد قریش نے مشورہ گھر میں کمیٹی کی اور کہنے لگے محمد ﷺ کے جو ساتھی نجاشی کے پاس چلے گئے ہیں ان کے ذمہ ہمارے مقتولین بدر کا قصاص ہے لہٰذا کچھ مال جمع کرکے نجاشی کے پاس بطور ہدیہ لے جاؤ ممکن ہے کہ تمہاری قوم کے جو لوگ اس کے پاس پہنچ گئے ہیں ان کو وہ تمہارے سپرد کردے (اور تم انتقام لے سکو) پس دو سمجھدار آدمیوں کو اپنا نمائندہ بنا کر بھیجو چناچہ عمرو بن عاص اور عمارہ بن ابی معیط کو کچھ (طائف کے) چمڑے وغیرہ بطور ہدیہ دے کر نجاشی کے پاس سب نے باتفاق رائے بھیجا۔ یہ دونوں سمندری راستہ سے حبشہ جا پہنچے اور نجاشی کے دربار میں حاضر ہو کر اس کو سجدہ کیا اور دعا سلامتی دی اور عرض کیا : ہماری قوم آپ کی خیر خواہ اور شکر گذار ہے اور آپ کی عافیت کی طلبگار ہے قوم والوں نے ہم کو آپ کی خدمت میں اس بات پر آگاہ کرنے کے لیے بھیجا ہے کہ کچھ لوگ آپ کے پاس (مکہ کے) آئے ہیں ان سے آپ ہو شیار رہیں یہ لوگ ایک بڑے جھوٹے آدمی کے ساتھی ہیں جس نے رسول خدا ہونے کا دعویٰ کیا ہے مگر سوائے بیوقوفوں کے ہم میں سے کوئی بھی اس کے پیچھے نہیں ہوا ہم نے ان کو اتنا تنگ کیا کہ مجبور ہو کر انہوں نے ہمارے ملک کی ایک گھاٹی میں پناہ لی اور وہاں لوگوں کی آمد و رفت بند ہوگئی نہ وہاں سے کوئی باہر نکلتا ہے نہ باہر سے اندر جاتا ہے بھوک اور پیاس سے ان کی جانوں پر بنی ہوئی ہے آخر سختی سے تنگ آکر اس نے اپنے چچا کے بیٹے کو آپ کی خدمت میں بھیجا ہے تاکہ وہ آپ کا مذہب خراب کردے اور آپ کی حکومت و رعیت کو بھی تباہ کردے آپ ان لوگوں سے احتیاط رکھیں اور ان کو ہمارے سپرد کردیں تاکہ ہم ان کو آپ سے روک دیں اور آپ کا کام ہوجائے ہمارے اس قول کا ثبوت یہ ہے کہ چونکہ وہ آپ کے دین اور طور طریقہ سے نفرت کرتے ہیں اس لیے جب وہ آپ کے سامنے آئیں گے تو سجدہ نہیں کریں گے اور نہ دوسروں کی طرح آداب شاہی بجا لائیں گے۔ نجاشی نے حضرت جعفرکو ساتھیوں سمیت طلب کیا یہ حضرت دروازہ پر ہی پہنچے تھے کہ حضرت جعفر نے چیخ کر کہا اللہ کا گروہ باریاب ہونے کی اجازت چاہتا ہے نجاشی نے آواز سن کر کہا اس چیخنے والے کو حکم دو کہ دوبارہ یہی الفاظ کہے حضرت جعفر نے پھر وہی کہا۔ نجاشی نے کہا جی ہاں۔ اللہ کے اذن اور ذمہ داری کے ساتھ داخل ہوجاؤ۔ عمرو بن عاص نے اپنی ساتھی سے کہا سن رہے ہو انہوں نے کس طرح لفظ حزب اللہ کہا اور نجاشی نے ان کو کیا جواب دیا۔ عمرو بن عاص اور عمارہ کو حضرت جعفر کے کلام اور نجاشی کے جواب سے دکھ ہوا۔ جب وہ حضرات اندر آئے تو نجاشی کو انہوں نے سجدہ نہیں کیا عمرو بن عاص نے نجاشی سے کہا آپ دیکھ رہے ہیں یہ آپ کو سجدہ کرنے سے بھی غرور کرتے ہیں (یعنی غرور کی وجہ سے آپ کو سجدہ بھی نہیں کرتے) نجاشی نے ان حضرات سے کہا کیا وجہ کہ تم نے مجھے سجدہ نہیں کیا اور وہ آداب بجا نہ لائے جو باہر سے آنے والے بجا لاتے ہیں صحابہ ؓ نے کہا ہم اس خدا کو سجدہ کرتے ہیں جس نے آپ کو پیدا کیا اور بادشاہ بنایا سلام کا یہ طریقہ ہمارا اس وقت تھا جب ہم بتوں کی پوجا کرتے تھے 1 ۔ لیکن اللہ نے ہمارے اندر ایک سچا نبی مبعوث فرمایا اس نے ہم کو اسی طرح سلام کرنے کا حکم دیا جو اللہ کو پسند تھا یعنی لفظ سلام کہنے کا یہی اہل جنت کا سلام ہے۔ اس گفتگو سے نجاشی سمجھ گیا کہ یہی بات حق ہے اور توریت و انجیل میں بھی یہی ہے۔ بولا تم میں سے کون ہے جس نے حزب اللہ کہہ کر باریاب ہونے کی چیخ کر اجازت طلب کی تھی۔ حضرت جعفر ؓ نے فرمایا : میں ہوں اس کے بعد آپ نے فرمایا : کوئی شبہ نہیں کہ آپ زمین کے بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ ہیں اور اہل کتاب میں سے ہیں آپ کے سامنے نہ زیادہ باتیں کرنا مناسب ہے، نہ کسی پر ظلم (آپ کے لیے سزاوار ہے) میں چاہتا ہوں کہ اپنے ساتھیوں کی طرف سے (تنہا) خود جواب دوں۔ آپ ان دونوں آدمیوں کو حکم دیدیجئے کہ ان میں سے ایک بات کرے اور دوسرا خاموش رہ کر ہماری گفتگو سنتا رہے یہ سن کر عمرو نے حضرت جعفر ؓ سے کہا بولو حضرت جعفر نے نجاشی سے کہا ان دونوں سے دریافت کیجئے کہ ہم کیا آزاد ہیں یا غلام (کہ بھاگ کر آگئے ہیں) ؟ عمرو نے کہا نہیں تم آزاد ہو اور معزز ہو۔ نجاشی نے کہا : غلام ہونے (کے الزام) سے تو بچ گئے۔ جعفر نے کہا ان سے دریافت کیجئے کیا ہم نے ناحق کوئی خون کیا ہے جس کا قصاص ہم سے لیا جائے ؟ عمرو نے کہا نہیں ایک قطرۂ خون بھی نہیں بہایا۔ جعفر ؓ نے کہا کیا ہم نے ناحق لوگوں کا مول لے لیا ہے جس کی ادائیگی ہمارے ذمہ ہے ؟ نجاشی نے کہ اگر (تمہارے ذمہ) قنطار 2 بھی ہوگا تو اس کی ادائیگی میرے ذمہ۔ عمرو نے کہا کوئی مال نہیں ایک قیراط بھی نہیں۔ نجاشی نے کہا تو پھر تم ان سے کیا مطالبہ کرتے ہو ؟ عمرو نے کہا ہم اور یہ ایک مذہب اور ایک طریقہ پر تھے باپ دادا کے دین پر تھے انہوں نے اس دین کو چھوڑ دیا اور دوسرے مذہب کے پیرو ہوگئے اس لیے ہماری قوم نے ہم کو آپ کے پاس بھیجا ہے کہ آپ ان کو ہمارے حوالے کردیں۔ نجاشی نے پوچھا مجھے سچ سچ بتاؤ وہ مذہب جس پر تم تھے وہ کیا تھا اور جس دین کے اب پیرو ہو وہ کیا ہے ؟ جعفر نے کہا جس مذہب پر ہم تھے وہ شیطان کا دین تھا ہم اللہ کا انکار کرتے تھے پتھروں کو پوجتے تھے اور پلٹ کر جس دین کو ہم نے اختیار کیا وہ اللہ کا دین اسلام ہے اللہ کے پاس سے اس دین کو لے کر ہمارے پاس ایک رسول ﷺ آیا اور ایک کتاب بھی ویسی ہی آئی جیسی ابن مریم ( علیہ السلام) لے کر آئے تھے یہ کتاب بھی اس کتاب کے موافق ہے نجاشی نے کہا تم نے بڑا بول بولا ہے۔ نرم رفتار پر رہو اس کے بعد نجاشی کے حکم سے ناقوس بجایا گیا اور تمام عیسائی علماء و مشائخ جمع ہوگئے جب سب اکٹھے ہوگئے تو نجاشی نے ان سے کہا میں تم کو اس خدا کی جس نے عیسیٰ پر انجیل نازل کی تھی قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ کیا تم کو 3 یہ بات ملتی ہے کہ عیسیٰ اور قیامت کے درمیان کوئی نبی مرسل آئے گا۔ علماء نے جواب دیا بیشک خدا گواہ ہے ایسا ہے ہم کو عیسیٰ نے اس کی بشارت دی ہے اور یہ بھی فرما دیا ہے کہ جو اس پر ایمان لایا وہ مجھ پر ایمان لایا اور جس نے اس کا انکار کیا اس نے میرا انکار کیا۔ نجاشی نے جعفر ؓ سے کہا یہ شخص تم سے کیا کہتا ہے کیا کرنے کا حکم دیتا ہے اور کس چیز سے منع کرتا ہے ؟ جعفر ؓ نے جواب دیا وہ ہمارے سامنے اللہ کی کتاب پڑھتے ہیں، اچھے کاموں کا حکم دیتے ہیں، برے کاموں سے روکتے ہیں، ہمسایوں سے حسن سلوک کرنے، قرابت داروں سے میل رکھنے اور یتیموں کو نوازنے کا حکم دیتے ہیں اور یہ بھی ہدایت فرماتے ہیں کہ ہم فقط اللہ ہی کی پوجا کریں جس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ نجاشی نے کہا جو کلام وہ تمہارے سامنے پڑھتے ہیں اس میں سے کچھ مجھے سناؤ۔ حضرت جعفر نے سورة عنکبوت و روم کی تلاوت کی جس کو سن کر نجاشی اور اس کے ساتھیوں کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے نجاشی کے ساتھی بولے۔ جعفر ؓ یہ پاکیزہ کلام کو کچھ اور سناؤ۔ حضرت جعفر ؓ نے سورة کہف پڑھ کر سنائی۔ یہ حالت دیکھ عمرو بن عاص نے چاہا کہ نجاشی کو جعفر پر غصہ دلادے اس لیے کہنے لگا یہ لوگ عیسیٰ اور ان کی ماں کو گالی دیتے ہیں اس پر نجاشی نے جعفر سے پوچھا تم عیسیٰ اور ان کی والدہ کے بارے میں کیا کہتے ہو ؟ حضرت جعفر نے جواب میں سورة مریم ( علیہ السلام) کی تلاوت کی اور مریم و عیسیٰ کے تذکرہ پر پہنچے تو نجاشی نے اپنی مسواک کا اتنا باریک ریزہ جیسے آنکھ میں تنکا پڑجاتا ہے اٹھایا اور کہنے لگا۔ خدا کی قسم مسیح اس بیان سے اتنے بھی زائد نہ تھے پھر جعفر اور ان کے ساتھیوں سے خطاب کرکے کہا جاؤ میرے ملک میں تم محفوظ ہو یعنی امن کے ساتھ رہو جو تم کو گالی دے گا یا کچھ ستائے گا اس کو سزا بھگتنا ہوگی پھر کہنے لگا تم خوش رہو کچھ اندیشہ نہ کرو۔ ابراہیم (علیہ السلام) کے گروہ کا آج بگاڑ نہیں ہوگا۔ عمرو نے پوچھا نجاشی ابراہیم (علیہ السلام) کی جماعت کونسی ہے ؟ نجاشی نے جواب دیا یہی گروہ اور ان کا وہ آقا جس کے پاس سے یہ آئے ہیں اور ان کی پیروی کرنے والے۔ مشرکین نے اس بات کو ماننے سے انکار کیا اور خود دین ابراہیمی میں ہونے کا دعویٰ کیا پھر نجاشی نے وہ مال واپس کردیا جو عمرو اور اس کا ساتھی لے کر آئے تھے اور کہا تمہارا یہ ہدیہ محض رشوت ہے اس پر اپنا قبضہ کرلو اللہ نے بغیررشوت لیے مجھے بادشاہت عطا فرمائی ہے حضرت جعفر کا بیان ہے کہ پھر ہم لوٹ آئے اور بہترین مکان اور بڑی عزت کی عمدہ مہمانی میں رہے ادھر اللہ نے اسی روز مدینہ میں رسول اللہ پر حضرت ابراہیم کے دین پر ہونے کے نزاع کے متعلق یہ آیت نازل فرمادی : ان اولی الناس بابراہیم۔۔ .
Top