Tafseer-e-Mazhari - Az-Zukhruf : 53
فَلَوْ لَاۤ اُلْقِیَ عَلَیْهِ اَسْوِرَةٌ مِّنْ ذَهَبٍ اَوْ جَآءَ مَعَهُ الْمَلٰٓئِكَةُ مُقْتَرِنِیْنَ
فَلَوْلَآ : تو کیوں نہیں اُلْقِيَ : اتارے گئے عَلَيْهِ : اس پر اَسْوِرَةٌ : کنگن مِّنْ ذَهَبٍ : سونے کے اَوْ جَآءَ : یا آئے مَعَهُ : اس کے ساتھ الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے مُقْتَرِنِيْنَ : ساتھ رہنے والے
تو اس پر سونے کے کنگن کیوں نہ اُتارے گئے یا (یہ ہوتا کہ) فرشتے جمع ہو کر اس کے ساتھ آتے
فلولا القی علیہ اسورۃ من ذھب اوجاء معہ الملئکۃ مقترنین تو سونے کے کنگن اس پر کیوں نہیں ڈالے گئے یا فرشتے اس کے ساتھ پرا باندھ کر آئے ہوتے۔ مجاہد نے کہا : اہل مصر کا دستور تھا کہ جب کسی شخص کو اپنا سردار بناتے تھے تو اس کو سونے کے کنگن اور طوق پہناتے تھے۔ سردار ہونے کی یہ علامت تھی ‘ اسی لئے فرعون نے کہا کہ موسیٰ کے رب نے جب موسیٰ کو واجب الاطاعت سردار بنایا ہے تو اس کو سونے کے کنگن کیوں نہیں پہنائے۔ اَوْجَآءَ مَعَہُ الْمَلآءِکَۃُ مُقْرِنِیْنَ ۔ مقرنین پے در پے ‘ یعنی موسیٰ کے ساتھ پے در پے ملائکہ کیوں نہیں آئے جو موسیٰ کی تصدیق اور مدد کرتے۔
Top