Tafseer-e-Mazhari - Az-Zukhruf : 65
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ مِنْۢ بَیْنِهِمْ١ۚ فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
فَاخْتَلَفَ الْاَحْزَابُ : پس اختلاف کیا گروہوں نے مِنْۢ بَيْنِهِمْ : ان کے درمیان سے فَوَيْلٌ لِّلَّذِيْنَ : پس ہلاکت ہے ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا مِنْ عَذَابِ : عذاب سے يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دردناک دن کے
پھر کتنے فرقے ان میں سے پھٹ گئے۔ سو جو لوگ ظالم ہیں ان کی درد دینے والے دن کے عذاب سے خرابی ہے
فاختلف الاحزاب من بینھم فویل للذین ظلموا من عذاب یوم الیم سو مختلف گروہوں نے (اس بارے میں) باہم اختلاف ڈال لیا ‘ سو ان ظالموں کیلئے ایک دردناک عذاب کی بڑی خرابی ہے۔ الْاَحْزَاب مختلف گروہ۔ مِنْم بَیْنِھِمْ یعنی امت عیسیٰ میں سے۔ مندرجۂ بالا حدیث میں بیان کردیا گیا ہے کہ امت عیسیٰ بہتر فرقوں میں بٹ گئی۔ یا مِنْم بَیْنِھِمْ سے یہودیوں اور عیسائیوں کا مجموعہ مراد ہے۔ فَوَیْلٌ پس بڑی ہلاکت (اور خرابی) ہے۔ لِّلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ان لوگوں کیلئے جنہوں نے خواہشات کی پیروی کر کے اور کتاب و سنت کو ترک کر کے خود اپنے اوپر ظلم کیا۔ مِنْ عَذَابِ یَوْمٍ اَلِیْمٍ یعنی آتش جہنم۔ حضرت عبد اللہ بن عمر راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : قدم بقدم میری امت پر وہی بات آئے گی جو بنی اسرائیل پر آئی۔ اگر بنی اسرائیل میں سے کسی نے علی الاعلان اپنی ماں سے زنا کیا تو میری امت میں سے بھی کوئی ایسا کرے گا۔ بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹ گئے ‘ میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی کہ سوائے ایک فرقہ کے سب فرقے دوزخ میں جائیں گے۔ صحابہ نے عرض کیا : یا رسول اللہ ﷺ ! وہ (برحق نجات یافتہ) کونسا گروہ ہوگا ؟ فرمایا : جو اس راستہ پر چلتا ہوگا جس پر میں اور میرے صحابی ہیں ‘ رواہ الترمذی۔ احمد اور ابو داؤد نے بروایت معاویہ بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : بہتر فرقے دوزخ میں جائیں گے اور ایک جنت میں جائے گا ‘ یہ فرقہ جماعت (کا) ہوگا۔
Top