Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - Al-Maaida : 64
وَ قَالَتِ الْیَهُوْدُ یَدُ اللّٰهِ مَغْلُوْلَةٌ١ؕ غُلَّتْ اَیْدِیْهِمْ وَ لُعِنُوْا بِمَا قَالُوْا١ۘ بَلْ یَدٰهُ مَبْسُوْطَتٰنِ١ۙ یُنْفِقُ كَیْفَ یَشَآءُ١ؕ وَ لَیَزِیْدَنَّ كَثِیْرًا مِّنْهُمْ مَّاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ طُغْیَانًا وَّ كُفْرًا١ؕ وَ اَلْقَیْنَا بَیْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَ الْبَغْضَآءَ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ١ؕ كُلَّمَاۤ اَوْقَدُوْا نَارًا لِّلْحَرْبِ اَطْفَاَهَا اللّٰهُ١ۙ وَ یَسْعَوْنَ فِی الْاَرْضِ فَسَادًا١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ
وَقَالَتِ
: اور کہا (کہتے ہیں)
الْيَھُوْدُ
: یہود
يَدُاللّٰهِ
: اللہ کا ہاتھ
مَغْلُوْلَةٌ
: بندھا ہوا
غُلَّتْ
: باندھ دئیے جائیں
اَيْدِيْهِمْ
: ان کے ہاتھ
وَلُعِنُوْا
: اور ان پر لعنت کی گئی
بِمَا
: اس سے جو
قَالُوْا
: انہوں نے کہا
بَلْ
: بلکہ
يَدٰهُ
: اس کے (اللہ کے) ہاتھ
مَبْسُوْطَتٰنِ
: کشادہ ہیں
يُنْفِقُ
: وہ خرچ کرتا ہے
كَيْفَ
: جیسے
يَشَآءُ
: وہ چاہتا ہے
وَلَيَزِيْدَنَّ
: اور ضرور بڑھے گی
كَثِيْرًا
: بہت سے
مِّنْهُمْ
: ان سے
مَّآ اُنْزِلَ
: جو نازل کیا گیا
اِلَيْكَ
: آپ کی طرف
مِنْ
: سے
رَّبِّكَ
: آپ کا رب
طُغْيَانًا
: سرکشی
وَّكُفْرًا
: اور کفر
وَاَلْقَيْنَا
: اور ہم نے ڈالدیا
بَيْنَهُمُ
: ان کے اندر
الْعَدَاوَةَ
: دشمنی
وَالْبَغْضَآءَ
: اور بغض (بیر
اِلٰي
: تک
يَوْمِ الْقِيٰمَةِ
: قیامت کا دن
كُلَّمَآ
: جب کبھی
اَوْقَدُوْا
: بھڑکاتے ہیں
نَارًا
: آگ
لِّلْحَرْبِ
: لڑائی کی
اَطْفَاَهَا
: اسے بجھا دیتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
وَيَسْعَوْنَ
: اور وہ دوڑتے ہیں
فِي الْاَرْضِ
: زمین (ملک) میں
فَسَادًا
: فساد کرتے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
لَا يُحِبُّ
: پسند نہیں کرتا
الْمُفْسِدِيْنَ
: فساد کرنے والے
اور یہود کہتے ہیں کہ خدا کا ہاتھ (گردن سے) بندھا ہوا ہے (یعنی الله بخیل ہے) انہیں کے ہاتھ باندھے جائیں اور ایسا کہنے کے سبب ان پر لعنت ہو (اس کا ہاتھ بندھا ہوا نہیں) بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہیں وہ جس طرح (اور جتنا) چاہتا ہے خرچ کرتا ہے اور (اے محمد) یہ (کتاب) جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوئی اس سے ان میں سے اکثر کی شرارت اور انکار اور بڑھے گا اور ہم نے ان کے باہم عداوت اور بغض قیامت تک کے لیے ڈال دیا ہے یہ جب لڑائی کے لیے آگ جلاتے ہیں خدا اس کو بجھا دیتا ہے اور یہ ملک میں فساد کے لیے دوڑے پھرتے ہیں اور خدا فساد کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا
وقالت الیہود ید اللہ مغلولۃ اور یہودیوں نے کہا اللہ کا ہاتھ بندھا ہوا ہے۔ حضرت ابن عباس ‘ عکرمہ ‘ ضحاک اور قتادہ نے کہا کہ یہودی بڑے مال دار فراخ دست اور دولت مند تھے لیکن جب انہوں نے اللہ کی نافرمانی اور رسول اللہ ﷺ کی تکذیب کی تو اللہ نے جو فراخی اور کشائش ان کو عطا فرمائی تھی تنگی سے بدل دی اس وقت انہوں نے اللہ کو بخیل کہنا شروع کردیا اور بنی قینقاع کے سردار فخاص بن عازورا نے کہا اللہ کا ہاتھ تو رزق دینے سے بندھ گیا۔ ابوالشیخ ابن حبان نے اپنی تفسیر میں حضرت ابن عباس کا یہ قول نقل کیا ہے کہ لیکن طبرانی نے حضرت ابن عباس کا بیان اس طرح نقل کیا ہے کہ ایک یہودی نے جس کو نباش بن قیس کہا جاتا تھا کہا کہ تیرا رب بخیل ہے کچھ دیتا نہیں۔ اس پر آیت مذکورہ نازل ہوئی۔ بعض علماء نے لکھا ہے کہ قول مذکور کا قائل فخاص یا بناش تھا لیکن دوسرے لوگوں نے چونکہ اس کو منع نہیں کیا اور وہ بھی اس قول پر راضی رہے تو اللہ نے اس قول میں ان کو شریک قرار دیا اور اس بات کی نسبت سب کی طرف کردی۔ ہاتھ باندھنے اور کھلنے سے مراد ہوتا ہے بخل اور سخاوت کرنا۔ دوسری آیت میں آیا ہے ولا تَجْعَلْ یَدَکَ مَغْلُوْلَۃً اِلٰی عُنْقِکَ وَلاَ تَبْسُطْہَا کُلَّ الْبَسْطِ ۔ غلت ایدیہم ایدیہم ولعنوا بما قالوا انہی کے ہاتھ بندھ گئے اور اس کہنے کی وجہ سے ان پر ٹھپکار پڑی۔ غلتیا بددعا کے طور پر فرمایا اس وقت ترجمہ اس طرح ہوگا انہی کے ہاتھ بندھ جائیں یعنی یہ مفلس محتاج ہوجائیں یا ہاتھ بندھنے سے حقیقتاً ہاتھ بندھ جانا مراد ہے یعنی دنیا میں ہتھکڑیاں پہننا قید ہوجانا یا دوزخ کے اندر طوق و زنجیروں سے جکڑا جانا۔ بل یداہ اللہ مبسوطتان (اللہ کا ہاتھ بندھا ہوا نہیں) بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں ‘ اللہ کا ہاتھ ہونا بھی دیکھنے اور سننے کی طرح اللہ کی ایک مخصوص صفت ہے جس کی حقیقت کو سوائے اللہ کے کوئی نہیں جانتا ہم پر اس کو ماننا اور ایمان لانا فرض ہے لیکن انسانی ہاتھ پر اس کو قیاس نہ کرنا چاہئے ‘ انسانی ہاتھ کی ہر حالت اور کیفیت سے وہ پاک ہے اہل سنت کے تمام ائمہ سلف کا قول ہے کہ ان صفات کا جس طرح ذکر آیا ہے اسی کو مانا جائے اور کسی کیفیت کا بیان نہ کیا جائے۔ حضرت عمرو بن عنسہ کا بیان ہے میں نے خود رسول اللہ ﷺ سے سنا حضور ﷺ فرما رہے تھے ‘ رحمن کے دائیں ہاتھ کی طرف ‘ اور اس کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں۔ کچھ ایسے لوگ ہوں گے جو نہ پیغمبر ہوں گے نہ شہید مگر انبیاء اور شہیداء ان کے مرتبہ اور قرب پر رشک کریں گے ان کے چہروں کا نور دیکھنے والوں کی نگاہوں کو چندھیا دے گا عرض کیا گیا یا رسول اللہ ﷺ وہ کون لوگ ہوں گے ‘ فرمایا وہ ان لوگوں کی جماعتیں ہوں گی جو اپنے اپنے قبائل سے نکل کر ذکر خدا کے لئے جمع ہوتے ہیں اور جس طرح پاکیزہ چیزوں کا کھانا مرغوب ہوتا ہے اسی طرح پاکیزہ کلام ان کو مرغوب ہوتا ہے۔ رواہ الطبرانی بسند جید۔ (1) [ ان جماعتوں سے مراد پاک باطن خانقاہ نشین صوفیہ اور مدارس اسلامیہ کے طلبہ ہیں۔ از مولف ] متاخرین علماء نے دست خدا کی تاویل کی ہے اور قدرت قبضہ وغیرہ بطور مجاز مراد لیا ہے۔ علماء نے لکھا ہے کہ دونوں ہاتھوں کے کشادہ ہونے سے انتہائی سخاوت مراد ہے ‘ دو ہاتھ کہنے سے اس طرح اشارہ ہے کہ وہ قطعاً بخیل نہیں ہے کامل طور پر سخی ہے کیونکہ سخی کی انتہائی سخاوت یہی ہوتی ہے کہ وہ دونوں ہاتھوں سے اپنا مال دے۔ دنیا اور آخرت کی عطا کی طرف بھی اس سے اشارہ ہے (ایک ہاتھ سے دنیا اور دوسرے ہاتھ سے آخرت کے انعام) یا یوں کہو کہ اللہ کی طرف سے عطا دو طرح کی ہوتی ہے ایک ڈھیل دینے کے لئے دوسری عزت افزائی کے لئے (دونوں ہاتھوں سے دینے سے اس طرف بھی اشارہ ہوسکتا ہے) ینفق کیف یشآء وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ کرتا ہے ‘ یعنی اپنی حکمت کے مطابق کبھی کبھی روزی میں فراخی دیتا ہے کبھی تنگی کردیتا ہے۔ ایک وہم یہ پیدا ہوسکتا ہے کہ کسی انسان کی روزی کی تنگی کا باعث شاید بخل عطاء ہو اس وہم کو دور کرنے اور مفہوم سخاوت کو پختہ کرنے کے لئے فرما دیا کہ وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ کرتا ہے۔ ولیزیدن کثیرا منہم ما انزل الیک من ربک طغیانا وکفرا اور جو قرآن آپ کے پاس آپ کے رب کی طرف سے بھیجا جاتا ہے وہ ان میں سے بہتوں کی مزید سرکشی اور ترقی کفر کا سبب ہوجاتا ہے ‘ جس طرح عمدہ طاقتور غذا سے تندرست کی صحت اور بیمار کی بیماری میں ترقی ہوتی ہے اسی طرح قرآن مجید سے ان کے خبث وطن کی وجہ سے سرکشی اور کفر کا ان کے اندر اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس کی تشریح بعض علماء نے یہ کی ہے کہ جب کوئی آیت اترتی تھی تو وہ اس کا انکار کرتے تھے اس طرح کفر اور سرکشی میں اضافہ ہوتا جاتا تھا ‘ بعض علماء نے یہ توضیح کی کہ نزول قرآن کے وقت وہ حسد کرتے اور کفر میں آگے بڑھتے چلے جاتے تھے ‘ نزول قرآن کی جانب اضافۂ کفر کی نسبت ایسی ہے جیسے کسی چیز کی نسبت سبب بعید کی طرف مجازاً کردی جاتی ہے۔ والقینا بینہم العداوۃ والبغضآء الی یوم القیامۃ اور ہم نے ان (یہودیوں اور عیسائیوں) کے درمیان قیامت کے دن تک دشمنی اور بغض ڈال دیا۔ حسن و مجاہد نے بینہم کی ضمیر کا مرجع یہود و نصاریٰ کو قرار دیا ہے۔ بعض علماء کے نزدیک صرف یہودیوں کے مختلف فرقے مراد ہیں یعنی اللہ نے یہودیوں کے فرقوں میں دین کے سلسلہ میں اختلاف ڈال دیا کہ قیامت تک ان کے درمیان نہ اتفاق قومی ہوگا نہ اتحاد قلبی۔ کلما او قدوا نارا للحرب اطفاہا اللہ اور جب بھی انہوں نے لڑائی کی آگ بھڑکائی اللہ نے اس کو بجھا دیا۔ حسن نے اس کا یہ مطلب بیان کیا کہ جب بھی یہودیوں نے رسول اللہ ﷺ سے جنگ کرنے اور آپ ﷺ کے خلاف شرارت برپا کرنے کا ارادہ کیا ‘ اللہ نے ان کے درمیان اختلاف پیدا کردیا جس کی وجہ سے ان کی شرارت رک گئی اللہ نے ان کو ناکام و مقہور کردیا اور اپنے دین و پیغمبر کو نصرت عنایت فرما دی۔ قتادہ نے کہا آیت میں یہودیوں کی ہر جنگ مراد ہے جب انہوں نے فساد مچایا اور توریت کے حکم کی خلاف ورزی کی تو اللہ نے ضطنوس رومی کو ان پر مسلط کردیا پھر دین کو تباہ کردیا تو مجوسیوں (کیرش) کو ان پر مسلط کیا پھر فساد پھیلایا تو مسلمانوں کو ان پر مسلط کیا ہر بستی میں تم کو یہودی سب سے زیادہ ذلیل دکھائی دیں گے۔ ویسعون فی الارض فسادا اور یہ زمین میں تباہی پھیلاتے پھرتے ہیں یعنی لڑائیاں اور فتنے برپا کرنے کی کوشش کرتے ہیں یَسْعَوْنَ کا ترجمہ یَطْلُبُوْنَ سے بھی ہوسکتا ہے یعنی فساد و کفر کی طلب اور دین اسلام کو مٹانے کی کوشش اور اپنی کتابوں سے رسول اللہ ﷺ کے ذکر کو محو کردینے کی سعی کرتے ہیں۔ واللہ لا یحب المفسدین اور اللہ مفسدوں کو پسند نہیں کرتا اس لئے ان کو سزا دے۔ (2) [ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا امت موسیٰ کے اکہتر فرقے بن گئے جن میں سے ستر دوزخی اور ایک جنتی ہوا اور امت عیسیٰ بہتر فرقوں میں بٹ گئی جن میں ایک جنتی اور اکہتر دوزخی ہوئے اور میری امت آئندہ تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی جن میں ایک جنتی اور بہتر دوزخی ہوں گے۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ وہ (جنتی) کون ہوں گے۔ فرمایا جماعتیں جماعتیں (یعنی اہل جماعت) رواہ ابن مردویہ من طریق یعقوب بن زید بن طلحۃ عن زید بن اسلم عن انس۔ یعقوب بن زید (جو مذکورہ حدیث کا ایک راوی ہے) نے کہا جب حضرت علیٰ بن ابی طالب اس حدیث کو مرفوعاً بیان کرتے تھے تو یہ آیت پڑھتے تھے۔ وَلَوْ اَنَّ اَہْلَ الْکِتَابِ اٰمَنُوْا وَاتَّقَوْا۔۔ سَآء مَا یَعْمَلُوْنَتک میں کہتا ہوں کہ نجات یافتہ فرقہ وہ ہے جو اللہ کی کتاب کو پکڑے ہوئے ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے جب فرمایا کہ (ایسا) اس وقت ہوگا جب علم جاتا رہے گا تو زیاد بن لبید نے کہا (یا رسول اللہ ﷺ علم کیسے جاتا رہے گا ہم قرآن پڑھتے ہیں اپنے بچوں کو بھی پڑھائیں گے اور ہمارے بچے اپنے بچوں کو پڑھائیں گے اور وہ اپنے بچوں کو پڑھائیں گے قیامت تک یوں ہی سلسلہ جاری رہے گا ‘ فرمایا ابن لبید تیری ماں تجھے روئے ‘ میں تو تجھے مدینہ کے لوگوں میں بڑا سمجھ دار جانتا تھا کیا یہ یہودی اور عیسائی توریت اور انجیل نہیں پڑھتے ہیں لیکن توریت و انجیل کے اندر جو (ہدایت) ہے اس سے فائدہ نہیں اٹھاتے۔ ابن جریر نے جبیر بن سیر کی روایت سے بھی یہ حدیث بیان کی ہے اس روایت میں یہ الفاظ ہیں ‘ پھر آپ نے پڑھا وَلَوْ اَنَّہُمْ اَقَامُوا التَّوْرَاۃَ وَالْاِنْجِیْلَ وَمَا اُنْزِلَ اِلَیْہِمْ مِّنْ رَّبِّہِمْ لاَکَلُوْا مِنْ فَوِقِہِمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِہِمْ ۔]
Top