Tafseer-e-Mazhari - Adh-Dhaariyat : 35
فَاَخْرَجْنَا مَنْ كَانَ فِیْهَا مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَۚ
فَاَخْرَجْنَا : تو نکال لیا ہم نے مَنْ كَانَ فِيْهَا : جو کوئی اس میں تھا مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں میں سے
تو وہاں جتنے مومن تھے ان کو ہم نے نکال لیا
فاخرجنا من کان فیھا من المؤمنین فِیْھَا : قوم لوط کی بستیاں ہیں۔ بستیوں کا ذکر اگرچہ پہلے نہیں کیا گیا لیکن رفتار کلام سے معلوم ہوتا ہے۔ اَلْمُؤْمِنِیْنَ : یعنی لوط ( علیہ السلام) پر ایمان لانے والوں میں سے۔ یعنی ملائکہ نے کہا : لوط ہم تمہارے رب کے بھیجے ہوئے ہیں۔ ان کی دسترس تم تک نہ ہو سکے گی۔ تم کچھ رات رہے ‘ اپنے گھر والوں کو لے کر بستی سے نکل جاؤ۔ تم میں سے کوئی منہ پھیر کر نہ دیکھے۔ ہاں ! تمہاری بیوی منہ پھیر کر دیکھے گی اس لیے جو پتھر اوروں پر گریں گے ‘ اس پر بھی ویسا ہی پتھر آپڑے گا۔
Top