Tafseer-e-Mazhari - Adh-Dhaariyat : 7
وَ السَّمَآءِ ذَاتِ الْحُبُكِۙ
وَالسَّمَآءِ : اور قسم ہے آسمانوں کی ذَاتِ الْحُبُكِ : راستوں والے
اور آسمان کی قسم جس میں رسے ہیں
والسما ذات الحبک قسم ہے آسمان کی جس میں (فرشتوں کے چلنے کے) راستے ہیں ذَاتِ الْحُبُکِ : حُبکُ ‘ حبیکۃ کی جمع ہے جیسے ‘ طُرُق طریقہ کی جمع ہے ( یا حباک کی جمع ہے جیسے مثال کی جمع مثل آتی ہے) صاحب قاموس نے لکھا ہے حبک مضبوط بناوٹ والے۔ حبک الثوب کپڑے کی ساخت میں خوبصورت آثار صنعت۔ حبک الرمل ریت کی دھاریاں۔ حبک کا واحد حباک ہے جیسے کتب کا واحد کتاب۔ حبک الماء : پانی کی شکستہ لہریں۔ حبک الشعر : گھونگریالے بال۔ حبک السماء : ستاروں کی گزرگاہیں۔ بغوی نے کہا حضرت ابن عباس ‘ قتادہ اور عکرمہ کے نزدیک ذات الحبک کا ترجمہ ہے خوبصورت ہموار بناوٹ والے ‘ کپڑے کی بناوٹ میں اگر حسن و جودت ہو تو عرب کہتے ہیں : مَا اَحْسَنَ حُبُکَہٗ : سعید بن جبیر نے ترجمہ کیا : سجاوٹ والا ‘ حسن نے کہا : آسمان کی سجاوٹ ستاروں سے کی گئی ہے۔ مجاہد نے کہا : مضبوط ساخت والا مقاتل ‘ کلبی اور ضحاک نے کہا : جس طرح ہوا لگنے سے پانی میں لہریں اور ریت میں دھاریاں پڑجاتی ہیں اور جس طرح بالوں میں گھونگریالا پن ہوجاتا ہے ‘ اسی طرح آسمان میں راستے (یعنی لہریں اور دھاریاں) ہیں لیکن دور ہونے کی وجہ سے دکھائی نہیں دیتے۔ بیضاوی نے ترجمہ کیا راہوں والا ‘ راہوں سے مراد ہیں محسوس راستے یعنی ستاروں کی گزرگاہیں یا عقلی راستے مراد ہیں جن پر اہل بصیرت چل کر معرفت کے مقام پر پہنچتے ہیں۔ یا ستارے مراد ہیں جن کے راستے آسمان میں (مقرر) ہیں اور جن کی وجہ سے آسمان کی زینت ہے۔ جس طرح کپڑے پر چھپی ہوئی دھاریوں سے کپڑے کی سجاوٹ ہوتی ہے۔
Top