Tafseer-e-Mazhari - An-Najm : 3
وَ مَا یَنْطِقُ عَنِ الْهَوٰىؕ
وَمَا يَنْطِقُ : اور نہیں وہ بولتا۔ بات کرتا عَنِ الْهَوٰى : خواہش نفس سے
اور نہ خواہش نفس سے منہ سے بات نکالتے ہیں
وما ینطق عن الھوی . اور نہ یہ اپنی نفسانی خواہش سے باتیں بناتے ہیں۔ وَمَا یَنْطِقُ : یعنی قرآن ہو یا دوسرا ارشاد وہ اپنے میلان نفس سے کچھ نہیں کہتے۔ مطلب یہ کہ شاعروں کے شعروں کی طرح قرآن انہوں نے خود نہیں بنایا۔ اسی طرح وہ جو کلام کرتے ہیں اپنے میلان نفس کے ماتحت نہیں کرتے وحی جلی (قرآن) ہو یا خفی (احادیث) سب اللہ کی طرف سے ہوتی ہیں بلکہ وہ اجتہاد فکری بھی بامر خدا ہوتا ہے۔
Top