Tafseer-e-Mazhari - An-Najm : 48
وَ اَنَّهٗ هُوَ اَغْنٰى وَ اَقْنٰىۙ
وَاَنَّهٗ : اور بیشک وہ هُوَ اَغْنٰى : وہی ہے جس نے غنی کیا وَاَقْنٰى : اور جائیداد بخشی۔ دولت مند کیا
اور یہ کہ وہی دولت مند بناتا اور مفلس کرتا ہے
وانہ ھو اغنی واقنی . اور یہ کہ وہی غنی کرتا ہے اور (سرمایہ دے کر محفوظ اور) باقی رکھتا ہے۔ اَغْنٰی : یعنی ضروری حاجت اور کفائی مصارف سے زیادہ مال دیتا ہے کہ لوگ اس کو جمع کرلیتے ہیں۔ صاحب قاموس نے لکھا ہے تَغَنّٰی وہ غنی ہوگیا۔ یعنی اپنے مصارف پورے کرلیے اور پھر بھی کچھ مال رہ گیا ‘ جس کو اس نے جمع کرلیا۔ اَقْنٰی : اَغْنٰی کا ہم معنی ہے۔ اس کے بعد لفظ اَفْقَر محذوف ہے (وہی غنی اور دولت مند کرتا ہے اور وہی محتاج کرتا ہے) بیان کی ضرورت نہیں ہے افقر کو حذف کردیا ‘ قرینہ حال موجود ہے۔ فہم مطلب میں دشواری نہیں اس لیے افقر کو ذکر کرنے کی حاجت نہیں۔ ضحاک نے کہا : اغنٰی یعنی چاندی ‘ سونا اور قسم قسم کے مال دے کر غنی کردیتا ہے اوراقنٰی یعنی اونٹ ‘ گائے ‘ بھینس ‘ بھیڑ ‘ بکریاں دے کر وہی حیثیت دار بنا دیتا ہے۔ قتادہ اور حسن نے کہا : اقنٰی یعنی وہی خدمت گار عطا کرتا ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : اغنٰی و اقنٰی یعنی مالدار اور فراخ دست بناتا ہے۔ مجاہد اور مقاتل نے کہا : اقنٰی یعنی جو کچھ دیتا ہے اس پر راضی اور قانع کردیتا ہے۔ ابن زید نے کہا : اغنٰی وہ بہت دیتا ہے۔ اقنٰی یعنی وہی کم دیتا ہے۔ ابن زید نے یہ مطلب بیان کر کے (استشہاد میں) آیت : یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ وَیَقْدِرُ تلاوت کی۔ اخفش نے اقنٰی کا ترجمہ بیان کیا ‘ وہی محتاج کرتا ہے۔
Top