Tafseer-e-Mazhari - An-Najm : 59
اَفَمِنْ هٰذَا الْحَدِیْثِ تَعْجَبُوْنَۙ
اَفَمِنْ ھٰذَا : کیا بھلا اس الْحَدِيْثِ : بات سے تَعْجَبُوْنَ : تم تعجب کرتے ہو
اے منکرین خدا) کیا تم اس کلام سے تعجب کرتے ہو؟
افمن ھذا الحدیث تعجبون سو کیا تم اس کلام (خداوندی سے تعجب کرتے پو ھٰذَا الْحَدِیْثِ : سے مراد قرآن مجید ہے۔ افمن میں استفہام انکاری ہے یا سوال بطور زجر ہے۔ تضلحون یعنی ہنسی اڑاتے ہو۔ وَلاَ
Top