Tafseer-e-Mazhari - Ar-Rahmaan : 52
فِیْهِمَا مِنْ كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجٰنِۚ
فِيْهِمَا : ان دونوں میں مِنْ كُلِّ فَاكِهَةٍ : ہر قسم کے پھلوں میں سے ہیں زَوْجٰنِ : دو قسم
ان میں سب میوے دو دو قسم کے ہیں
زَوْجٰن : دو قسم کے۔ ایک قسم وہ جو نادر ہوگی (دنیا میں اس سے کوئی واقف نہ ہوگا) اور دوسری وہ جو معروف ہے (جس کے نام سے لوگ واقف ہیں) بعض نے کہا : تر اور خشک میوے۔ بغوی نے لکھا ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : دنیا میں جو میٹھے یا کڑوے پھل ہیں وہ سب جنت میں ہوں گے ‘ یہاں تک کہ حنظل بھی ہوگا ‘ مگر وہ کڑوا نہ ہوگا۔ ابن ابی حاتم اور ابن المنذر نے بھی یہ روایت بیان کی ہے۔ ابن ابی حاتم نے مسند میں اور ہناد نے الزہد میں اور ابن جریر و بیہقی نے بیان کیا ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : جنت کے اندر جو چیزیں ہوں گی ‘ دنیا میں ان کے صرف نام ہی نام ہیں (کیفیت ‘ لذت ‘ حالت ‘ حقیقت ‘ مقدار وغیرہ جنت کی چیزوں کی بالکل الگ ہے) ۔
Top