Tafseer-e-Mazhari - Al-Hadid : 17
اِعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا١ؕ قَدْ بَیَّنَّا لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ
اِعْلَمُوْٓا : جان لو اَنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ يُحْيِ الْاَرْضَ : زندہ کرتا ہے زمین کو بَعْدَ مَوْتِهَا ۭ : اس کی موت کے بعد قَدْ بَيَّنَّا : تحقیق بیان کیں ہم نے لَكُمُ : تمہارے لیے الْاٰيٰتِ : آیات لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَعْقِلُوْنَ : تم عقل سے کام لو
جان رکھو کہ خدا ہی زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے۔ ہم نے اپنی نشانیاں تم سے کھول کھول کر بیان کردی ہیں تاکہ تم سمجھو
یہ بات جان لو کہ اللہ زمین کو اس کے خشک ہونے کے بعد زندہ کردیتا ہے ہم نے تم سے اس کے نظائر بیان کردیئے ہیں تاکہ تم سمجھو لو۔ “ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مُوْتِھَا : یعنی ذکر اور تلاوت سے اللہ سخت (مردہ) دلوں کو اسی طرح زندہ کردیتا ہے جس طرح مردہ (خشک) زمین کو زندہ کرتا ہے یا یہ مطلب ہے کہ اللہ مردہ زمین کو زندہ کرنے کی طرح مردہ انسانوں کو زندہ کرے گا۔ اس جملہ میں دل کی قساوت سے بازداشت کی گئی ہے اور خشوع کی ترغیب دی گئی ہے۔ لَعَلَُکُمْ تَعْقِلُوْنَ : یعنی تمہاری عقلیں کامل ہوجائیں (تم کو کمال عقل حاصل ہوجائے) ۔
Top