بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Mazhari - Al-Hadid : 1
سَبَّحَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ۚ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
سَبَّحَ : تسبیح کی ہے۔ کرتی ہے لِلّٰهِ : اللہ ہی کے لیے مَا فِي السَّمٰوٰتِ : ہر اس چیز نے جو آسمانوں میں ہے وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین میں وَهُوَ الْعَزِيْزُ : اور وہ زبردست ہے الْحَكِيْمُ : حکمت والا ہے
جو مخلوق آسمانوں اور زمین میں ہے خدا کی تسبیح کرتی ہے۔ اور وہ غالب (اور) حکمت والا ہے
” اللہ کی پاکی بیان کرتے ہیں سب جو کچھ آسمانوں میں اور زمین میں ہیں اور وہی زبردست اور حکمت والا ہے۔ “ 1 س جگہ اور سورة حشر و سورة صف میں سَبَّحَ بصیغہ ماضی اور سورة جمعہ و سورة تغابن میں یُسَبِّحُ بصیغۂ مضارع ذکر کرنے سے اس طرف اشارہ ہے کہ مخلوق کی طرف اللہ کی پاکی کا اظہار ہمہ وقت ہے ‘ حالات (اور اوقات) کی تبدیلی سے اس میں اختلاف نہیں ہوتا اور سورة بنی اسرائیل میں بصورت مصدر ذکر کرنا ‘ اس ہمہ وقتی تسبیح پر واضح طور پر دلالت کرتا ہے (کیونکہ مصدر کی کسی زمانے کے ساتھ خصوصیت نہیں ہوتی۔ مصدر سے حدوث استمراری معلوم ہوتا ہے۔ (مترجم) فعل تسبیح خود ہی متعدی ہے کیونکہ تسبیح کا لغوی معنی ہے کسی چیز کو برائی سے دور کرنا اور پاک کرنا۔ سَبَّحَ کا معنی ہے ‘ چلا گیا ‘ دُور ہوگیا۔ کبھی اسکے مفعول پر لام بھی آجاتا ہے جیسے نَصَحْتُہٗ اور نَصَحْتُ لَہٗ دونوں طرح سے مستعمل ہے۔ اسی طرح تسبیح کا استعمال بھی دونوں طریقوں سے ہوتا ہے۔ مفعول پر اس جگہ لام لانے سے اس طرف بھی اشارہ ہوسکتا ہے کہ مخلوق کی تسبیح خالص اللہ کے لیے ہے۔ مَا فِی السَّمٰوٰتِ ..... یعنی ساری مخلوق عقل والی ہو یا محروم از عقل (گویا اس جگہ مَا کا لفظ اہل عقل کو بھی شامل ہے) بعض نے کہا : مَا سے مراد ہر وہ چیز ہے جس سے تسبیح کا صدور ہوسکتا ہو۔ بعض اہل علم کے نزدیک جمادات وغیرہ (جو تسبیح کلامی و قولی سے فطرتاً محروم ہیں) کی تسبیح حالی مراد ہے یعنی یہ ساری چیزیں دلالت کر رہی ہیں کہ اللہ ہر برائی (اور نقص و عجز) سے پاک ہے۔ صحیح بات یہ ہے کہ (جماد ہو یا نامی یا شعور یا بےشعور ‘ ذی عقل ہو یا محروم از عقل) تمام موجودات میں اس کی نوع کے مناسب زندگی اور علم موجود ہے جیسا کہ ہم نے سورة بقرہ کی آیت : وَاِنَّ مِنْھَا لَمَا یَھْبِطُ مِنْ خَشْیَۃِ اللہ کی تفسیر میں وضاحت کردی ہے۔ پس ہر چیز کی تسبیح مقالی ہے ‘ گو ہم اس کے کلام کو نہ سمجھیں۔ اللہ نے فرمایا ہے : وَاِنْ مِّنْ شَیْ ءٍ الاَّ یُسَبِّحُ بِحَمْدِہٖ وَلٰکِنْ لاَّ تَفْقَھُوْنَ تَسْبِیْحَھُمْ ۔
Top