Tafseer-e-Mazhari - Al-Qalam : 25
وَّ غَدَوْا عَلٰى حَرْدٍ قٰدِرِیْنَ
وَّغَدَوْا : اور وہ صبح سویرے گئے عَلٰي حَرْدٍ : اوپر بخیلی کے۔ بخل کرتے ہوئے قٰدِرِيْنَ : جیسا کہ قدرت رکھنے والے ہوں
اور کوشش کے ساتھ سویرے ہی جا پہنچے (گویا کھیتی پر) قادر ہیں
وغدوا علی حرد قادرین . انطلقوا پر عطف ہے اور علی حرد کا تعلق قادرین سے ہے۔ حرد کا لغوی معنی ہے ارادہ کرنا ‘ روکنا ‘ غضبناک ہونا۔ اس لیے حسن بصری ‘ قتادہ اور ابو العالیہ نے کہا کہ یہاں حرد کا معنی ہے جدوجہد۔ قرطبی ‘ مجاہد اور عکرمہ نے کہا : وہ امر جس پر اتفاقِ رائے کرلیا تھا۔ ابو عبیدہ نے کہا : مسکینوں کے روکنے پر شعبی اور سفیان ثوری نے کہا : مسکینوں پر غصہ کرنے پر حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : ان کو اپنی نظر میں ‘ اپنے باغ اور باغ کے پھلوں پر قدرت حاصل تھی ‘ اسی قوّت پر وہ صبح ہی نکل کھڑے ہوئے۔
Top