Tafseer-e-Mazhari - Al-Qalam : 40
سَلْهُمْ اَیُّهُمْ بِذٰلِكَ زَعِیْمٌۚۛ
سَلْهُمْ : پوچھو ان سے اَيُّهُمْ : کون سا ان میں سے بِذٰلِكَ زَعِيْمٌ : ساتھ اس کے ضامن ہے
ان سے پوچھو کہ ان میں سے اس کا کون ذمہ لیتا ہے؟
سلھم ایھم بذلک رعیم . ان سے دریافت کرو کہ اس دعوے کا مدعی اور مثبت کون ہے۔ اللہ نے ان آیات میں ان تمام عقلی و نقلی دلائل کی نفی فرما دی جن سے ثبوت دعویٰ کا امکان ہوسکتا تھا ‘ نہ ان کو استحقاق ہے ‘ نہ اللہ نے وعدہ فرمایا ہے ‘ نہ کوئی ایسا شخص ہے جو اس دعوے کو ثابت کرسکتا ہو کہ یہ اس کی تقلید کرتے ہوں۔ جب مؤمنوں کے ساتھ کافروں کی مساوات کی نفی (ہر طرح) کردی تو (یہ خیال ممکن تھا کہ اگرچہ خدا کافروں کو مؤمنوں کے برابر درجہ میں نہیں کرے گا لیکن خدا کے دوسرے شریک ایسا کردیں گے۔ اس امکانی خیال کو دفع کرنے کے لیے) آئندہ آیت میں وجود شرکاء کی ہی نفی فرما دی کہ جب اللہ کا کوئی شریک ہی نہیں تو اس کا تصرف کیسا۔
Top