Tafseer-e-Mazhari - Al-Haaqqa : 32
ثُمَّ فِیْ سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُوْنَ ذِرَاعًا فَاسْلُكُوْهُؕ
ثُمَّ : پھر فِيْ : میں سِلْسِلَةٍ : ایک زنجیر (میں) ذَرْعُهَا : پیمائش اس کی سَبْعُوْنَ : ستر ذِرَاعًا : گز ہے فَاسْلُكُوْهُ : پس داخل کرو اس کو
پھر زنجیر سے جس کی ناپ ستر گز ہے جکڑ دو
ثم فی سلسلۃ ذرعھا سبعون ذراعا فاسلکوہ . فاسلکوہ میں تحسین کلام کے لیے فاء کو زائد کیا گیا ہے عاطفہ نہیں ورنہ دو حروف عطف کا اجتماع لازم آئے گا۔ (ثم اور فاء ) ۔ ابن ابی حاتم اور بیہقی نے عوفی کے حوالہ سے حضرت ابن عباس کا قول نقل کیا ہے کہ زنجیر کافر کے مقعد سے داخل کر کے ناک کے نتھنوں میں سے نکالی جائے گی (اس طرح اس کو زنجیر میں پرو دیا جائے گا) تاکہ وہ پاؤں پر کھڑا نہ ہو سکے۔ ابن ابی حاتم نے ابن جریر کے طریقہ سے حضرت ابن عباس کا قول بیان کیا ہے کہ زنجیر سرین سے داخل کی جائے گی اور منہ سے نکالی جائے گی اور جس طرح ٹڈی کو لکڑی میں پروتے ہیں ‘ اسی طرح زنجیر میں کافر کو پرو دیا جائے گا۔ اس کے بعد اس کو بھونا جائے گا۔ نوف بکائی شامی کا قول ہے : زنجیر ستّر ذراع کی ہوگی اور ہر ذراع ستّر بانہہ کا اور ہر بانہہ اتنی لمبی جتنی یہاں سے مکہ تک کی مسافت ہے ‘ اس بات کے وقت بکائی کوفہ کے میدان میں تھے۔ ہناد اور ابن مبارک کا بیان ہے کہ سفیان نے فرمایا ہر ذراع ستّر ذراع کا ہوگا۔ حسن بصری (رح) نے فرمایا : اللہ جانے کونسا ذراع ہوگا۔ میں کہتا ہوں شاید دوزخ کے دربان فرشتوں کے ذراع مراد ہو یا جہنم کے اندر کافر کا ذراع اتنا بڑا ہوجائے کیونکہ حدیث میں آیا ہے کہ دوزخ کے اندر کافر کی داڑھ کوہ احد کی برابر اور اس کی کھال کی موٹائی تین روز کی راہ کے بقدر ہوگی۔ (رواہ مسلم عن ابی ہریرۃ مرفوعاً ) احمد ‘ ترمذی اور بیہقی نے حضرت ابن عمر کی روایت بیان کی ہے اور ترمذی نے اس حدیث کو حسن کہا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سر کی کھوپڑی کی طرف اشارہ کر کے فرمایا اس (زنجیر) کا اتنا گولا اگر آسمان سے چھوڑا جائے تو رات ہونے سے پہلے زمین پر پہنچ جائے گا باوجودیکہ آسمان و زمین کے درمیان پانچ سو برس کی مسافت ہے لیکن اگر وہ گولا زنجیر کے ایک سرے سے دوزخ میں لٹکایا جائے گا تو شبانہ روز چل کر چالیس برس میں دوزخ کی تہ یا قعر تک پہنچے گا۔ ابن مبارک نے کعب کا قول نقل کیا ہے کہ اس زنجیر کی ایک کڑی دنیا کے سارے لوہے کے برابر ہوگی۔ ابو نعیم نے محمد بن منکدر کا قول نقل کیا ہے کہ اگر دنیا کا تمام گزشتہ اور آئندہ لوہا جمع کیا جائے تو جہنم کی زنجیر کی ایک کڑی کے برابر نہیں ہوگا۔
Top