Tafseer-e-Mazhari - Al-Haaqqa : 38
فَلَاۤ اُقْسِمُ بِمَا تُبْصِرُوْنَۙ
فَلَآ اُقْسِمُ : پس نہیں میں قسم کھاتا ہوں بِمَا تُبْصِرُوْنَ : ساتھ اس کے جو تم دیکھتے ہو
تو ہم کو ان چیزوں کی قسم جو تم کو نظر آتی ہیں
فلا اقسم . میں قسم نہیں کھاتا کیونکہ بات کھلی ہوئی ہے ‘ قسم کھا کر اس کو پختہ کرنے کی ضرورت نہیں (اس صورت میں لا نفی کا ہوگا) یا لا زائد ہے یعنی میں پختہ قسم کھاتا ہوں یا لا کا تعلق کلام محذوف سے ہے یعنی کافر جو کہتے ہیں کہ محمد ﷺ نے قرآن کی نسبت خدا کی طرف غلط ہے۔ یہ خود شاعر یا کاہن ہے اور حشر و نشر کچھ نہ ہوگا یہ باتیں سچ نہیں ہیں۔ میں قسم کھاتا ہوں (اس صورت میں بھی لا نفی کا ہوگا) ۔ بما تبصرون . ان چیزوں کی جو صفات خداوندی کا مظہر ہیں اور جن کو تم عقل یا چہرہ کی آنکھوں سے دیکھتے ہو۔
Top