Tafseer-e-Mazhari - Nooh : 16
وَّ جَعَلَ الْقَمَرَ فِیْهِنَّ نُوْرًا وَّ جَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا
وَّجَعَلَ الْقَمَرَ : اور بنایا چاند کو فِيْهِنَّ : ان میں نُوْرًا : نور وَّجَعَلَ الشَّمْسَ : اور بنایا سورج کو سِرَاجًا : چراغ
اور چاند کو ان میں (زمین کا) نور بنایا ہے اور سورج کو چراغ ٹھہرایا ہے
و جعل الشمس سراجا . یعنی سورج کو چراغ کی طرح بنایا جس طرح چراغ کی روشنی سے ماحول کی تاریکی جاتی رہتی ہے اسی طرح سورج کی روشنی سے سامنے کا اندھیرا دور ہوجاتا ہے۔ شبہ چراغ کی روشنی سورج کی روشنی سے کم ہوتی ہے پھر اعلیٰ کو ادنیٰ سے تشبیہ کیوں دی گئی ؟ ازالہ سننے والوں کے سامنے چراغ کے علاوہ کوئی روشن چیز ایسی نہیں کہ سورج کو اس سے تشبیہ دی جائے ان کے سامنے تو چراغ ہی ہے اس لیے چراغ سے تمثیل دی گئی۔ ایک آیت میں چاند کو نور قرار دیا اور دوسری میں سورج کو چراغ۔ شاید اس سے اس جانب اشارہ مقصود ہو کہ چاند کی روشنی سورج سے حاصل ہوتی ہے کیو کہ نور چراغ سے ہی حاصل ہوتا ہے۔
Top