Tafseer-e-Mazhari - Nooh : 24
وَ قَدْ اَضَلُّوْا كَثِیْرًا١ۚ۬ وَ لَا تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا ضَلٰلًا
وَقَدْ : اور تحقیق اَضَلُّوْا : انہوں نے بھٹکا دیا كَثِيْرًا : بہت بسوں کو وَلَا : اور نہ تَزِدِ : تو اضافہ کر الظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو اِلَّا ضَلٰلًا : مگر گمراہی میں
(پروردگار) انہوں نے بہت لوگوں کو گمراہ کردیا ہے۔ تو تُو ان کو اور گمراہ کردے
وقد اضلوا . یعنی بتوں نے یا قوم نوح کے سرداروں نے۔ کثیرا . بہت لوگوں کو بہکا دیا۔ بہکانے کی نسبت بتوں کی طرف مجازی ہے (بت گمراہی کا سبب ہیں ‘ گمراہ کرنے والے نہیں ہیں) ان کے ذریعہ سے شیطان نے گمراہ کیا تھا جیسا کہ آیت : رب انھن اضللن کثیرًا من الناس میں گمراہ کرنے کی نسبت بتوں کی طرف مجازاً کی ہے۔ ولا تزد الظالمین . ظالمین سے مراد ہیں ‘ کافر۔ الا ضلا . ضلال سے مراد ہے ہلاکت اور تباہی جیسے آیت : ان المجرمین فی ضٰللٍ و سعر میں ضٰلل سے تباہی مراد ہے یا ضلال سے مراد یہ ہے کہ مکر کی وجہ سے جو مقصد انہوں نے حاصل کرنا چاہا تھا اس کا راستہ ان کو نہیں ملا یا یہ مراد ہے کہ وہ اپنے دنیوی منافع حاصل نہ کرسکے۔
Top